مدرسہ مطلع العلوم ،ادت پور، میں جمعیۃ علماء مہراج گنج میٹنگ کا انعقاد
آنند نگر مہراج گنج ( عبید الرحمٰن الحسینی)
اصلاح معاشرہ تحریک میں سرگرمی لانے کے علاوہ تعلیمی وملی مسائل کو لیکر جمعیۃعلماء مہراج گنج کی ایک اہم میٹنگ، مدرسہ مطلع العلوم ادت پور میں سرپرست جمعیۃ مولانا قاری محمد طیب قاسمی کی صدارت میں منعقد ہوئی ، جس میں جمعیۃ کے صدر ، سکریٹری سمیت تحصیلوں کے صدور ،سکریٹریز واراکین جمعیۃ نے شرکت کی ۔
اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، بعدا زاں ضلعی جمعیت کے جنرل سکریٹری مولانا محی الدین قاسمی ندوی نے ایجنڈہ کے مطابق پچھلی کاروائی کی خواندگی کے بعد کاروائی کو آگے بڑھاتے ہوئے حالات حاضرہ پر بصیرت افروز خطاب فرمایا اور تکلیف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک کے مسلمان مشکل حالات سے گذررہے ہیں،ایک طرف فرقہ پرست ذہنیت رکھنے والوں کے حوصلے بلند ہیں تو دوسری طرف برسر اقتدار حکومتوں کی پشت پناہی اور رویہ سے اقلیتوں ، دلتوں خصوصاً مسلمانوں کے لئے ہر راہ میں کانٹا ہی کانٹا ہے ۔
،ملک میں نئی تعلیمی پالیسی کے اعلان کے بعد مذہبی تعلیم کا کتنا نقصان ہوگا، اندازہ نہیں کیا جاسکتا ، اس کے علاوہ اور بھی بے شمار ملی مسائل ہیں، جن کے لئے ابھی سے بیدار ہونااور اسکے حل کیلئے فکر مند ہونا اور بنیادی عقائد میں پختگی لانے کے لئے بہتر سے بہتر نصاب، مکاتب میں پڑھائے جانے پر غور کرنا بے حد ضروری ہے، اسی طرح اپنے اپنے تمام مدارس ومکاتب کو سرکارکے کسی بھی بورڈ سے تعلیمی الحاق کرا نے پر سنجید گی کے ساتھ فکر کرنا وقت کا اہم تقاضا ہے ،
کیوں کہ اب ابتدائی مرحلے میں ہی طالب علم کا پین ؍ اپار آئی ڈی جنریٹ کرانا لازمی ہوگیا ہے، اسلئے مدارس ومکاتب کا پڑھا ہوا بچہ اگر کالجز اور یونیورسٹیوں کا رخ کرتا ہے تو اسی بچے کا داخلہ ممکن ہوگا، جس نے کسی تعلیمی بورڈ ، سے ملحق ادارہ سے تعلیم حاصل کیا ہوگا،اور اس کے پاس سابقہ آئی ڈی بھی ہو۔
جمعیۃ کے صدر مولانا الطاف احمد ندوی نے نہایت ہی حساس موضوع پر بھی اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لڑکیوں میں بڑھتے ہوئے ارتداد کے واقعات سے معلوم ہوتا ہے کہ موبائل کا استعمال ، بچے بچیوں کو برباد کرنے میں ، عقائد کے فساد میں، اسلام چھوڑ کر غیر کا مذہب اور دھرم اختیار کرنے میں اہم رول ادا کررہا ہے،اس لئے موبائل کے غلط استعمال سے نوجوانوں کو بچانے کی کوشش کرنی چاہئے۔یہ معاشرہ کی بڑی ضرورت ہے۔
میٹنگ میں شریک ہونے والے متعدد احباب بشمول مولانا اقرار احمد قاسمی ، مولانا منصور احمد قاسمی، مولانا فخر الحسن قاسمی، مولانا شبیراحمد قاسمی، مولانا فخر الدین قاسمی، اور مولانا محمد اسلام قاسمی کی طرف سے تجاویز پیش ہوئیں نیز تعلیمی وملی مسائل پر باہمی تبادلہ خیال بھی ہوا، سبھی حاضرین کے متفقہ طور پر مندرجہ ذیل تجاویز کو منظوری ملی ،کہ معاشرہ میں بڑھتی بے راہ روی کی روک تھام اور سماج میں پھیلی ہوئی برائیوں کے انسداد کے لئے حسب سابق مساجد کے منبر سے تحریک شروع کرنے کے ساتھ مستورات میں بھی اصلاحی پیغامات پہنچانے کی کوشش ہو، نیزس سلسلۂ وعظ ونصیحت کو مزید فعال بنانے اور اس میں تیزی لانے کے علاوہ تحصیل وائز تربیتی کیمپ کا قیام عمل میں لایا جائے ۔
، اوراصلاح معاشرہ پروگراکے لئے تین مقامات بالترتیب مدرسہ شمس العلوم گرگٹیا، مدرسہ جامع العلوم گوپلا پور شاہ، مدرسہ فیض العلوم برنہواں طے ہوئے اسی طرح برائے مدرسین تربیتی کیمپ کے انعقاد کے لئے مدرسہ حسینیہ دھنہا بیجولی، و مدرسہ مصباح العلوم کمہریا بزرگ کو متعین کیا گیا ہے،
نیز تصدیق نامہ کی حصولیابی میں صوبائی ومرکزی جمعیۃ دفاتر سے پیش آنے والی دشواریوں کے حل کے لئے ارباب جمعیۃ کو خط لکھ کر توجہ مبذول کرائی جائے ۔
سرپرست جمعیت مولانا قاری محمد طیب قاسمی نے جمعیۃ کے ارکان کو جمعیۃ کے کاز اوراس کی فکر اساسی سے روشناس کرانے اور موجودہ حالات میں کام کرنے کے طریقوں سے آگاہ کرنے ،نیزنئی تعلیمی پالیسی کے مضرات اور غیر اسلامی کلچر کو فروغ دینے کی ناپاک سازش سے نونہالوں کو محفوظ رکھنے اور اسلامی اداروں کے تحفظاتی نکات پر بھر پور روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ:
منظور شدہ تجاویز پر عمل کرکے ہی ہم اپنی ذمہ داریوں کو نبھا سکتے ہیںاور جمعیۃ کو فعال بناسکتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ہم صوبائی ومرکزی جمعیۃ کے ذمہ داروں سے کہنا چاہتے ہیں کہ وہ ضلعی سطح پر تصدیق شدہ مدارس کو فوری طور پر تصدیق نامہ دیکر ، اپنا ملی فریضہ بھی نبھائیں اور ملک بھر میں پھیلی ہوئی جمعیۃ کی اکائیوں کو مضبوط کرنے اور اس کی توسیع میں ہمارا ساتھ دیں ، چوں کہ بہت سے اہل مدارس کو تصدیقات کی حصولیابی میں غیر ضروری مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
میٹنگ کے میز بان مولانا نثار احمد قاسمی ( مہتمم مدرسہ مطلع العلوم ) نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔
، حاضرین کے لئے ظہرانہ کا معقول انتظام فرمایا ، اور اپنے ادارہ میں ۲۹؍ اپریل کو ہونے والے اجلاس عام کا اعلان بھی کیا ۔میٹنگ میں مولانا بارک اللہ قاسمیؔ، مولانا منصور احمد قاسمی، مولانا شفیع اللہ قاسمی، مولانا محمد ایوب قاسمی، مولانا فخر الدین قاسمی، مولانا محمد اسلام قاسمی، مفتی محمد شیم قاسمی، مولانا قمر الحسن قاسمی، مولانا اقرار احمد قاسمی، مفتی تبارک حسین قاسمی، مولانا اکبر علی قاسمی، مولانا زاہد علی مفتاحی، مولانا شبیر احمد قاسمی، مولانا سراج احمد قاسمی، محمد اسحاق ، مولانا رضوان اللہ قاسمی، مولانا اورنگ زیب قاسمی، ماسٹر عصب الدین ، حافظ عتیق احمد ثاقبی، ماسٹر عثمان، وغیرہ موجود تھے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں