دارالقرآن کے مشاورتی اجلاس میں مختلف تجاویز پاس،نئے مکاتب کے قیام اور مختلف ذرائع ابلاغ سے دین کی اشاعت پر زور!
شاہ گنج جونپور۔ (یو این اے نیوز 30ستمبر 2024)شہر سے دور چھوٹے گاؤں دیہاتوں میں مکاتب کے قیام پر کام کرنے والی معروف تنظیم دارالقرآن ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ کی مجلس عاملہ کا مشاورتی اجلاس جمعرات کو دیر شام ابوالعرفان پبلک لائبریری میں ترجمان مولانا اسماعیل عمران ندوی کی صدارت میں منعقد کیا گیا،
اس دوران تنظیم کے جنرل سکریٹری امتیاز ندوی نے گزشتہ سال کی کارگزاری پیش کرتے ہوئے بتایا کہ کرونا لاکڈاؤن سے ٹھیک پہلے شروع ہوئی تنظیم نے کچھ ہی دنوں میں مختلف گاؤں دیہاتوں میں ۸ مکاتب قائم کئے تھے،لیکن لاکڈاؤن کی وجہ سے تنظیم کو مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جسکی وجہ سے اکثر مکاتب بند ہوگئے فی الحال صرف ۲ مکاتب میں ہی تعلیم کا سلسلہ جاری ہے۔
جہاں مجموعی طور پر تقریبا ۱۵۰ طلباء و طالبات زیر تعلیم ہیں جن کی مکمل کفالت تنظیم کی جانب سے کی جا رہی ہے۔
تنظیم کے ترجمان اسماعیل ندوی نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہا کہ اس دَورِپُرفتن میں مکاتب کا قیام انتہائی ضروری ہوگیا ہے۔ ہر مسلمان کو اپنے اوپر مکاتب کے قیام کو لازم کرلینا چاہئے۔
ہرمسجد میں مکتب کے قیام کے علاوہ ہر دس گھروں پر ایک مکتب ہونا چاہئےتاکہ لوگوں کو دینی مسائل سمجھنے اور قرآن سیکھنے میں کسی قسم کی کوئی پریشانی نہ ہو۔ ایسے پرآشوب حالات میں جوشخص اپنے بچوں کو مکاتب اور دینی تعلیم سے آشنا نہیں کرا رہا گویا وہ اپنے بچوں کو ارتداد کا راستہ دکھا رہا ہے۔ انہوں نے دینی تعلیم پر زور ڈالتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے مذہبِ اسلام کے اندر ذات و برادری کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ اسی طرح مذہب اسلام میں علم دین سیکھنے کی کوئی عمرمتعین نہیں ہے۔
اسماعیل ندوی نے بتایا کہ جمعرات کے روز منعقد اجلاس میں شیراز ہند سے تعلق رکھنے والے ابناء ندوہ کو تنظیم سے جوڑنے و شعبہ نشرواشاعت کے ذریعہ مختلف ذرائع ابلاغ کا استعمال کر دین کی ترویج و اشاعت کیلئے درس قرآن و حدیث کا سلسلہ شروع کرنے اور ستمبر ماہ میں پڑوسی ضلع اعظم گڑھ کے تھانہ دیدارگنج حلقہ کے پھلیش گاؤں میں پارٹ ٹائم مکتب کے قیام کی تجویز پیش کی گئی جسے اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا،
اس موقعہ پر مولانا فیضی نعمانی،فہیم شیرازی ندوی،ابو ہریرہ ندوی،مولانا آصف ندوی سمیت متعدد اراکین موجود رہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں