بھیم آرمی کے بانی ایڈوکیٹ وجے کمار آزاد نے پارٹی کی ترقی کے لیے بی ایس پی کے قومی صدر کو خط لکھامین پوری نیوز
مین پوری۔حافظ محمد ذاکر (یو این اے نیوز 16جون 2024)بہوجن سماج کے مفادات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہماری تنظیم نے اسمبلی اور لوک سبھا میں بہوجن سماج پارٹی کی کراری شکست کی وجہ جاننے کے لیے تمام تنظیموں اور بہوجن مفکرین سے ملاقات کے بعد زمین پر ایک میٹنگ کا اہتمام کیا ہے آنے والے وقت میں پارٹی کو مضبوط کرنے کے لیے ہم لوگوں سے آئیڈیاز اور تجاویز جمع کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں۔
1. پارٹی کے قومی صدر کی ہدایت پر ہر اسمبلی کے اسپیکر کے ساتھ ریاستی سطح کی میٹنگ کے ساتھ ساتھ روزانہ کی سرگرمی کی رپورٹ لی جائے۔ اور بہتر کام کرنے والے اسمبلی سپیکر کو بھی محترم بہن کی طرف سے آشیرواد اور رہنمائی حاصل کرنی چاہیے۔
2. ماہانہ سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ، ہر ضلعی صدر اور ریاستی کمیٹی کے سہ ماہی اجلاس پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی صدارت میں ایک قابل شخص کے ذریعے منعقد کیے جائیں۔ بہتر کام کرنے والے افسران کو پارٹی کی طرف سے ایک ایک نشان دے کر ان کی حوصلہ افزائی کی جائے۔
3. ہر ماہ سماجی تنظیموں کے اعلیٰ عہدیداروں اور بہوجن مفکروں اور ریاست کے نئے سماجی کارکنوں کے ساتھ پارٹی بہن کے سامنے ایک قابل عہدیدار کے ساتھ میٹنگ کی جائے۔
4. جلد ہی 50% نوجوانوں کو پارٹی میں ضلع سطح، ڈویژن سطح، ریاستی سطح اور قومی سطح کی کمیٹیوں میں شامل کیا جائے۔
5. ملک کے کسی کونے میں کسی بھی واقعے کی صورت میں وہاں کے عہدیداروں کو پارٹی کی طرف سے ہدایت کی جائے کہ وہ آئینی طریقے سے متاثرین کی مدد کریں۔
6. الیکشن میں امیدوار کا انتخاب سیکٹر اور اسمبلی کمیٹی کی طرف سے دیے گئے اہل ناموں میں سے کسی ایک کی بنیاد پر ہونا چاہیے امیدوار باہر کی پارٹی سے نہیں ہونا چاہیے کیونکہ وہ ٹکٹ لینے کے لیے پارٹی میں آتے ہیں لیکن کام نہیں کرتے اس لیے پارٹی میں صرف محنت کشوں کو ہی الیکشن لڑنے کا موقع دیا جائے۔
7. پارٹی میں ہر سطح پر 70% نوجوانوں کو قیادت کرنے کا موقع دیا جائے اور ہر ریاست سے 5 اسٹار کمپینرز بنائے جائیں جو ہر ماہ اپنی ریاست کی سرگرمیوں کے بارے میں براہ راست پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو آگاہ کر سکیں۔
8. عوامی رجحان کے مطابق، آکاش آنند اور دیگر پرجوش نوجوان کامریڈز اور پرانے تجربہ کار ساتھیوں کو واپس آنا چاہیے۔
9. 55 سال سے زائد عمر کے تمام رہنماؤں کو ان کے عہدوں سے فارغ کر کے کور کمیٹی میں شامل کر کے غور و فکر کرنے کی ہدایت کی جائے اور پارٹی میں کام کرنے والے عہدیداروں کا خفیہ طور پر جائزہ لینے کی ذمہ داری بھی دی جائے۔
"شکایات اور تجاویز کے لیے بی ایس پی پارٹی میں ایک ہیلپ لائن نمبر بھی جاری کیا جانا چاہیے۔ یہ تمام اقدامات بدلے ہوئے سیاسی منظر نامے کے مطابق پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے میں ضروری تبدیلیوں کے لیے ضروری ہیں۔"
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں