اختلافِ فکر نہ اتحاد عمل میں مانع ہے اور نہ ہی باہمی توقیر و احترام میں /پروفیسر اقتدار محمد خان
بزم طلبہ شعبہ اسلامک اسٹڈیز کی طرف سے الوداعی تقریب 2024 کا انعقاد
نئی دہلی(8/مئی، 2024)”اللہ تعالیٰ نے طلبہ کو متعدد جداگانہ خوبیوں سے سرفراز کیا ہے،اب یہ ان کا فریضہ ہے کہ وہ خوداعتمادی کے ساتھ اپنی صلاحیتوں کا ادراک کرتے ہوئے ملک و معاشرے کی تعمیر وترقی کے لیے کوشاں ہوں،تاکہ دونوں کو استحکام نصیب ہوسکے“۔ان خیالات کا اظہارمہمان خصوصی پروفیسر امیرالحسن انصاری،فائنانس آفیسر،جامعہ ملیہ اسلامیہ،نئی دہلی نے بزم طلبہ کی جانب سے منعقد الوداعی تقریب میں کیا۔انہوں نے مزید فرمایا کہ طلبہ اپنے ذہنوں میں مثبت سوچ پیدا کریں،کیوں کہ یہ نہ صرف ان میں بیداری بلکہ ان کی کارکردگی کو بھی عروج عطاکرتی ہے۔
اسی دوران انہوں نے بزم طلبہ کے ترجمان ”صدائے جوہر“ کے خصوصی شمارے کا اجراء بھی کیا۔پروفیسر سید شاہد علی،سابق صدرشعبہ اسلامک اسٹڈیز نے شعبہ کے فارغین سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ انہیں اپنے ہر عمل کو دو بنیادی سوالوں -کیوں اور کیسے-سے گزارنا چاہیے، اسی میں ان کی کام یابی مضمر ہے۔پروفیسر اقتدار محمد خان،صدر شعبہ اسلامک اسٹڈیزاورڈین فیکلٹی آف ہیومینٹیز اینڈ لینگویجزنے اپنے صدارتی خطاب میں فارغین طلبہ کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ کاتعلق شعبہ اسلامک اسٹڈیز سے ہے،اس لیے آپ زندگی کے تمام مراحل میں اپنی شبیہ کا خیال رکھتے ہوئے دنیا کے سامنے اعلیٰ کردار پیش کریں۔انہوں نے مزید فرمایا کہ باہمی اختلافات دراصل گہرے تعلقات کا نتیجہ ہوتے ہیں،البتہ اختلافِ فکر نہ اتحاد عمل میں مانع ہے اور نہ ہی باہمی توقیر و احترام میں۔ڈاکٹر خورشید آفاق،مشیر بزم طلبہ نے بزم طلبہ کی سالانہ کارکردگی پر خوشی اور مسرت کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ پوری ٹیم نے صبراورمفاہمت کے ساتھ کام کیا ہے،جو یقینا قابل تعریف ہے۔پروگرام کا آغاز شعبہ کے طالب علم محمد عتیق کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔محمد ذیشان نے نعت پاک پیش کی اور عبدالرحمن نے غزل سے سامعین کو محظوظ کیا۔بزم طلبہ کے نائب صدرابوسالم یحییٰ نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور جنرل سکریٹری محمد حمزہ نے بزم طلبہ کی سالانہ رپورٹ دی۔بی اے سال اول،دوم اورایم اے سال اول کے طلبہ و طالبات نے امسال شعبہ سے فارغ ہونے والے ساتھیوں کومخصوص ٹائٹل سے نوازا اور انہیں ٹرافیاں دیں،نیز شعبہ کی ثقافتی سرگرمیوں میں سب سے زیادہ متحرک علیزہ خان اورسکینہ خلودکوسند اور ٹرافی سے نوازا گیا۔پروگرام کی نظامت احمد صفی،شیخ عظمی نسیم،خدیجہ اور علمانے کی۔واقفہ،محمدثاقب،محمد شہنواز،ابوسالم یحییٰ نے اپنے تاثرات پیش کیے اورمحمد شرجیل نے کلمات تشکر ادا کیا۔اس موقع پر شعبہ کے جملہ اساتذہ کے علاوہ ریسرچ اسکالرس اور طلبہ و طالبات کی ایک بڑی تعداد شریک تھی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں