مین پوری میں 58 فیصد سے زیادہ ووٹنگ
مین پوری ۔حافظ محمد ذاکر(یو این اے نیوز 7مئی 2024) لوک سبھا انتخابات کے لئے ووٹنگ کا عمل اب سے کچھ دیر پہلے مکمل ہو چکا ہے،
شدید گرمی کے باوجود لوگوں نے ووٹنگ کے عمل میں بڑ چڑ کر حصہ لیا بھوگاؤں 108 اسمبلی حلقے میں صبح سے ہی مسلم خواتینوں کی قطاریں ووٹ دینے کے لیے لگی تھی دوسری جانب نوجوانوں نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا،،،
پورے ضلع میں 58 فیصد سے زیادہ ووٹنگ ہوئی جس میں مین پوری اسمبلی حلقہ 107 میں 56، 14 بھوگاؤں اسمبری حلقہ 108 میں 57.31 اسمبلی حلقہ 109 میں 60 پوائنٹ 80 کرنل 110 اسمبلی حلقہ جس میں 59 پوائنٹ 81 فیصد اور جسونت نگر اسمبلی حلقہ 199 میں 58 پوائنٹ 94 ان پانچ اسمبلی حلقوں میں سب سے زیادہ ووٹنگ کشنی اسمبلی حلقہ 109 میں ہوئی ہے جس میں تقریبا 61 فیصد تک ووٹنگ ہوئی ہے پورے ضلع میں کسی بھی طرح کی کوئی انتخابی عمل میں رکاوٹ کی کوئی خبر موصول نہیں ہوئی ہے۔
البتہ چھٹپٹ گھٹناؤ اور الزام در الزام بازی کے سوا کوئی واقعہ نہی ہوا۔
ضلعے میں پرامن طریقے سے ووٹنگ کا عمل اختتام پذیر ہوا ہے، ضلع انتظامیہ بہت مستعد رہا جس میں ضلع مجسٹریٹ اویناش سنگھ نے بہترین فیلڈنگ لگا کر پرامن طریقے سے انتخابی عمل کو پائے تکمیل تک پہنچانے میں ایک اہم رول ادا کیا ہے،
کچھ حساس علاقوں میں ضلع انتظامیہ نے اپنی پہلی نظر رکھی پہلی نظر رکہی
دوسری جانب بھو گا ؤں اسمبلی حلقے کے مدن انٹر کالج کے پولنگ بوتھ پر قصبے کے ایک پولیس افیسر نے مسلم خواتینوں کے ادھار کارڈ اور پرچیوں کو چیک کیا،اور اسپیلنگ درست نہ ہو نے کی وجہ سے ووٹ ڈالنے سے محروم کر دیا،، محلہ فا ضل گنج کے ایک نوجوان کی ووٹر آئی ڈی میں ولدیت کی اسپیلنگ کی غلطی کی وجہ سے
ووٹ دینے سے محروم کر دیا،،
صرف اتنا ہی نہی ،اس نوجوان نے جب اسپیلنگ میں غلطی کی وضاحت کی تو پولس افیسر طیش میں آگئے ،اور اس نوجوان کو پولس افیسر نے حراست میں لے لیا ،،،
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں