ضلع آعظم گڑھ کے موضع سیدھا سلطان پور میں واقع نٹ بستی ایک طویل مدت سے پسماندگی کی شکار ہے۔اگر آپ اس بستی کا دورہ کرتے ہیں تو وہاں موجود بچوں کے لبوں پر گالیوں کا رقص اور چہرے پر چھائے پسماندگی کے بادل آپ کا استقبال کریں گے۔خواتین کا بے پردہ گھومنا یہاں عام بات ہے۔ یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہیکہ یہ بستی بھی مسلم بستی ہونے کی وجہ سے شاید مقامی سرکاری نمائندوں کی سرد مہری کی شکار نظر آتی ہے۔ واضح رہے کہ مذکورہ نٹ بستی سے متصل دلت بستی ہے۔ بڑی دلچسپ بات ہیکہ جہاں سے دلت بستی کی سرحد ختم ہوتی ہے، وہیں تک سیمنٹ کی انٹیں بچھی ہوئی ہیں۔اس کے بعد کا راستہ اوبڑ کھابڑ اور خستہ حالی کا شکار ہے۔
سوال یہ اٹھتا ہیکہ اس نا انصافی پر ہماری نظر کیوں نہیں جاتی؟ اس طرح کے معاملات پر قوم کے باشعور افراد کی خاموشی معنی خیز ہے۔بارش کے موسم میں بستی میں جانا مطلب اپنی ٹانگیں توڑوانا، کچے اور غیر ہموار راستے بارش میں خطرے کو دعوت دیتے ہیں۔نالے جام،اور راستے ٹوٹے ہوئے، نالیوں کا گندہ پانی اکٹھا ہوکر بیماری کی وجہ بن رہا ہے۔مذکورہ بستی میں آزادی کے 60، 65 سال بعد بجلی کا کنکشن ہو سکا۔ راقم سطور کو یاد ہے، 2011 میں راشٹریہ سہارا کے مقامی نمائندے جناب ابوالخیر صاحب، متعدد ہندی اخبارات سے وابستہ شاعر و صحافی جناب ڈاکٹر آفتاب مجاہد صاحب اور مرحوم امیر حمزہ سے ملکر نٹ بستی میں بجلی نہ ہونے کی تفصیلی جبر شائع کروائ۔ خبر کے بعد معاملا روشنی میں آیا، اس سے قبل کہ خاکسار کی موجودگی میں بستی میں بجلی کنکشن ہوتا، تعلیم کے سلسلے میں ایک طویل عرصہ تک دہلی جانا پڑا۔بہت دنوں بعد وطن عزیز واپس لوٹا تو بستی میں بجلی کنکشن تھا، اب یہ محروم قوم بھی بجلی سے مستفید ہورہی تھی۔ دیکھ کر دل کو سکون ہوا، اور بجلی کنکشن کروانے والوں کیلئے دل سے دعا نکلی۔ لیکن حیرت و افسوس کی بات ہیکہ آزادی کے اتنے دنوں بعد مذکورہ بستی تک بجلی کنکشن پہنچ سکا۔اس طرح کی لاپرواہی پر ہم سب کو غور کرنا ہوگا۔ یہ بیچارے پسماندہ ہیں، مجبور ہیں، مظلوم ہیں، انہیں ہمارے سہارے کی ضرورت ہے۔ ذرا سوچئے، کیا وجہ ہیکہ دلت بستی تک سیمنٹ کا پکا راستہ پھر نٹ بستی کی سرحد سے کچے اور غیر ہموار راستے؟ کیا وجہ ہیکہ دلت بستی میں بجلی بہت پہلے پہنچ گئ، اور اسی بستی سے متصل نٹ بستی میں بجلی کنکشن پہنچنے میں 60، 65 سال لگ گئے؟ آج بھی اس بستی کی بیشتر افراد غربت اور جہالت کی آغوش میں اپنی زندگی گزار رہے ہیں، ان کی تعلیم ان کے روشن مستقبل اور ان کی بہت زندگی کیلئے قوم کے خوشحال طبقہ کی جانب سے کیا کوششیں ہو رہی ہیں؟ اس پرسنجیدہ غورو فکر کی ضرورت ہے۔
نوٹ:"نٹ "لفظ محض شناخت کیلئے لکھا گیا ہے،تاکہ سمجھ آ جائے کہ ہم کس طبقے کی جانب معزز قوم کے افراد کی توجہ مبذول کروانا چاہتے ہیں۔ نٹ لفظ کے استعمال پر اعتراض سے قبل ہمیں ان کے لئے مثبت انداز میں تعمیری کام کرنا ہوگا۔
جزاک اللہ
اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو، اللہ ہم سب سے خلوص کے ساتھ کام لیتا رہے۔۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں