تازہ ترین

جمعہ، 8 مارچ، 2024

اسلام میں عورت اور مرد کے درمیان مادی کشاکش اور مفاداتی تصادم کا تصور نہیں /پروفیسر اقتدار محمدخان۔ شعبہ اسلامک اسٹڈیز میں عالمی یوم خواتین کی مناسبت سے پروگرام کا انعقاد

نئی دہلی(یواین اے نیوز 08مارچ،2024)اسلام مرد اورعورت کی جداگانہ اور منفرد حیثیت تسلیم کرتا ہے اوراس کے نزدیک ان دونوں کے درمیان مادی کشاکش اور مفاداتی تصادم کاتصور نہیں ہے،یہی وجہ ہے کہ مسلم معاشرے میں خواتین کی عزت وتکریم اور ان کے حقوق کا اعتراف ایک مخصوص دن کے بجائے ہمہ وقت کیا جاتا ہے۔“ان خیالات کا اظہار پروفیسر اقتدار محمدخان،صدر شعبہ اسلامک اسٹڈیز اورڈین،فیکلٹی آف ہیومینٹیز اینڈ لینگویجزنے وومن سیل،شعبہ اسلامک اسٹڈیز کی جانب سے ”عالمی یوم خواتین“ کے موقع پرمنعقد ایک پروگرام میں کیا۔انہوں نے مزید کہاکہ صنف نازک کی شخصیت کے بہ حیثیت مجموعی چار پہلو یعنی ماں،بہن،بیوی اور بیٹی اہم ہیں اور دین اسلام نے ان چاروں ہی حیثیتوں میں عورت کے وقار میں اضافہ کیا ہے۔
پروفیسر سید شاہد علی،سابق صدرشعبہ اسلامک اسٹڈیز نے فرمایا کہ اسلام مردوعورت کے درمیان مسابقت کے بجائے باہمی تعاون کی تعلیم دیتا ہے تاکہ ہم آہنگی پر مبنی انصاف پسند معاشرے کی تشکیل دی جا سکے۔وومن سیل کے مشیر ڈاکٹر محمد ارشد نے کہا کہ اسلام مرد و عورت دونوں کو مساوی قرار دینے کے باوجود ان کے حدود وعمل میں تفریق کرتا ہے اور معاشرے کا حفظ وبقا اسی میں مضمر ہے کہ دونوں کو یکساں عزت واحترام کا مستحق سمجھا جائے۔وومن سیل کی رابطہ کار ڈاکٹر ندیم سحر عنبریں نے کہا کہ اسلام تعلیمات کے مطابق ایک عورت اپنی نوع کے اعتبار سے مرد کی محض تابع نہیں،بلکہ وہ اپنی ایک انفرادی شخصیت رکھتی ہے۔ اس موقع پر شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے بیس سے زائد طلبہ وطالبات نے مرکزی موضوع ”عہد نبوی میں خواتین کی بااختیاری“پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

پروگرام کا آغاز شعبہ کی طالبہ معاویہ رخسار کی تلاوت قرآن سے ہوا۔نظامت کے فرائض جویریہ عبداللہ نے انجام دیے۔کلمات تشکر کلچرل کمیٹی کی رابطہ کار ندا پروین نے ادا کیے۔ اس موقع پر شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے جملہ اساتذہ کے علاوہ ریسرچ اسکالرس، ایم اے اور بی اے کے طلبہ کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔پروگرام کو کام یاب بنانے میں محمد شہنواز، سکینہ خلود،محمد حمزہ،احتشام،محمد ثاقب اور اشحم نیاز کا اہم کردار رہا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad