تازہ ترین

اتوار، 3 مارچ، 2024

بھو گاؤں کی سر زمین پر پہلی بار باپ نے اپنی بیٹی کا خود نکاح پڑھایا،،،،,

بھو گاؤں کی سر زمین پر پہلی بار باپ نے اپنی بیٹی کا خود نکاح پڑھایا،،،،

مین پوری ۔بھوگاوں۔ اسٹاف رپورٹر (یو این اے نیوز 3مارچ 2024)
شادی اور نکاح انسان کی زندگی کا ایک قیمتی لمحہ ہے جو ہر معاشرہ اور ہر سماج میں موجود ہے ۔ حضرت آدم اور حضرت حوا علیہما السلام سے متواتر چلتا آرہا یہ سلسلہ ہماری زندگی میں ہر طرح کی ضروریات اور تسکین قلب کا باعث ہے جسکو قرآن کریم نے مختلف انداز میں بیان کیا ہے کہیں اس طرح " وَ مِنْ اٰیٰتِهٖۤ اَنْ خَلَقَ لَكُمْ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ اَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوْۤا اِلَیْهَا وَ جَعَلَ بَیْنَكُمْ مَّوَدَّةً وَّ رَحْمَةًؕ" تو کیھ دوسرے اسلوب میں ، لیکن یہ عظیم اور سنت کام ہمارے معاشرہ میں روز بہ روز مشکلات کے بادلوں میں روپوش ہوتا چلا جارہا ہے ، 


نکاح کے نام پر جبری طور پر جہیز ، لڑکی کے والدین کو مقروض کرکے ان سے جہیز کے نام پر زبردستی اپنی فرمائیش پوری کرنا ، بے انتہاء اسراف اور ضرورت سے زیادہ خرچ ، لائق ہونے کے باجود مہر میں پس روی اور مہر کو معجل کی بجائے مؤجل رکھنا ، شادیوں میں ایک خرابی اور گناہ یہ بھی ہے کہ اس میں حقو ق العباد کی رعایت نہیں ہوپاتی۔ ناچ گانا اور آتش بازی کی اس قدر گھن گرج اور آواز ہوتی ہے کہ دوسروں کا جینا دوبھر ہوجاتا ہے، رات کے اوقات میں نیند حرام ہوجاتی ہے، بوڑھے، بیمار، بچے اور مجبوروں کا چین وسکون غار ت ہوجاتا ہے۔

 آتش بازی، بینڈ باجہ، فوٹو گرافی، ویڈیو گرافی، مختلف رسمیں یا اسی نوع کا کوئی دوسرا اہتمام جو محض اسراف ہو کسی بھی زاویئے سے اسلام کی تعلیمات کا حصہ نہیں ہے ، اس سے دور ہی رہنا چاہئے۔ "وعن عائشة قالت: قال النبي صلى الله عليه وسلم: «إن أعظم النكاح بركةً أيسره مؤنةً» .نبوی طریقہ یہی ہے کہ ضرورت سے زائد خرچ نا ہو جسکی وجہ سے یہ سنت کام مشکلات میں تبدیل ہو جائے اور غریبوں کے معاشرے میں یہ کام نہایت المناک ثابت ہو ۔ 


ہم کو چاہئے کہ اسکو آسان اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بتلائے ہوئے طریقہ پر کیا جائے ، تاکہ لوگوں میں یہ اسلامی طریقہ رواج پائے یہ بہت ہی خوشی کی بات ہے کہ اس میں مثال قائم کرنے والے اور سر زمین ضلع مین پوری کے قصبہ بھو گاؤں میں سب سے پہلے پہل کرنے والے مشہور و معروف صحافی ، بے باک قلمکار *حافظ محمد ذاکر صاحب* بھوگاؤں ضلع مین پوری لائق داد ہیں جنھونے اپنی بیٹی کے نکاح کو غایت درجہ سادگی کے ساتھ کرکے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقہ اور شعائر کو عام کرنے میں پہل کی ہے ۔

اورمفتی عبد الحق صاحب فرخ آبادی کی سرپرستی میں خود ایک باپ نے اپنی بیٹی کا نکاح سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں سنت کے مطابق بھوگاؤں کے معروف مشہور دینی ادارہ مدرسہ عربیہ درس القران مدینہ مسجد میں خطبہ جمعہ سے قبل نکاح کا خطبہ پڑہا اور اور اپنی بیٹی کا نکاح اپنے بھتیجے حافظ محمد فیصل کے ساتھ ایجاب قبول کرا تے ہوئے نکاح کا اعلان کر دیا ۔


یہ سادگی دیکھ کر لوگ حیرت زدہ ہو گئے۔ بعد نماز جمعہ لوگوں کے درمیان نکاح موضوع بحث بنا،یہ عمل ان شاءاللہ آخرت میں اھل خانہ کے لئے نجات کا ذریعہ ہوگا ، اور یہ سادہ طریقہ  لوگوں میں رواج پانے کی وجہ سے ناداروں کے لئے تسکین اور تسہیل پیدا کرے گا ، اللہ زوجین میں برکت عطاء فرمائے اور تمام لوگوں کو اسی طرح سادگی سے نکاح کرنے کی توفیق عطا فرمائے امین

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad