سابق ایم ایل اے مختار انصاری کا انتقال
باندہ۔ سابق ایم ایل اے مختار انصاری باندہ میں خالق حقیقی سے جاملے۔انا للہ وانا الیہ راجعون۔بتایا جارہا ہے کہ دورہ پڑنے سے ان کا انتقال ہوا ہے۔قبل ازیں باندہ جیل میں بند مختار انصاری کی طبیعت اچانک آج زیادہ بگڑ گئی تھی اس کے بعد انہیں باندہ میڈیکل کالج لے جایا گیا۔
مختار انصاری کو سخت سیکورٹی کے درمیان باندہ جیل سے میڈیکل کالج منتقل کر دیا گیاتھا۔ مختار انصاری کو دل کا دورہ پڑنے کی شکایت پر اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ لیکن وہ دیر رات جانبر نہ ہوسکے اور ان کی روح قفس عنصری سے پرواز کرگئی۔
سابق ایم ایل ای مختار انصاری کے بیٹے عمر انصاری کے مطابق مختار انصاری دن میں بھی ایک بار بے ہوش ہو گئے تھے۔ مختار کے بھائی افضل انصاری کا بھی کہنا ہے کہ اہل خانہ کو ابھی تک کوئی سرکاری ٹیلی گرام نہیں ملا۔ اس سے قبل جیل میں بند سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کی طبیعت 26 مارچ کو خراب ہوگئی تھی جس دوران انہیں میڈیکل کالج میں بھی داخل کرایا گیا تھا۔
اس دوران مختار کے بھائی افضال انصاری نے بتایا کہ ان کے بھائی نے دعویٰ کیا تھا کہ جیل میں دو بار ان کے کھانے میں زہر ملایا گیاتھا۔اس سے قبل 21 مارچ کو بارہ بنکی عدالت میں ڈیجیٹل میڈیم کے ذریعے ہوئی سماعت کے دوران مختار انصاری کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ مختار کو جیل میں ’سلو پوائزن‘ دیا گیا ہے جس کی وجہ سے ان کی حالت بگڑ رہی ہے۔
اس دوران مختار کے وکیل نے عدالت میں کہا تھا کہ جیل میں قید مختار کی جان کو خطرہ ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ مئو سے کئی بار ایم ایل اے رہ چکے مختار انصاری مختلف مقدمات میں سزا کاٹ چکے فی الحال باندہ جیل میں بند تھے۔ بتادیں کہ گزشتہ سال رمضان کے مہینہ میں ہی اترپردیش کے سابق ایم ایل اے عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کا اسپتال کے باہر میڈیا کی موجودگی میں سرعام قتل کردیا گیا تھا۔ بشکریہ اردو نیوز
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں