تازہ ترین

منگل، 19 مارچ، 2024

بنگال سے لیکر اجمیر تک پولیس کی دبش،نہیں ملے مولانا توقیر ،آج عدالت میں ہونی ہے پیشی!

بنگال سے لیکر اجمیر تک پولیس کی دبش،نہیں ملے مولانا توقیر ،آج عدالت میں ہونی ہے پیشی!

لکھنؤ ۔اسماعیل عمران (یو این اے نیوز 19 مارچ 2024)اتر پردیش اتحاد ملت کونسل کے سربراہ مولانا توقیر رضا کی تلاش میں پولیس  مسلسل چھاپے ماری کررہی ہے لیکن ابھی  تک پو لیس کو کامیابی نہیں ملی ہے۔ کل  18 مارچ کو ایک بار پھر  بریلی کے پریم نگر تھانے کی پو لیس مولانا توقیر کے گھر پہنچی، جہاں  پولیس نے ان کے گھر پر کورٹ کی طرف سے غیر ضمانتی وارنٹ کا نوٹس  چسپاں  کر دیا ۔ 

 اس  کا مطلب  ہے کہ اگر  مولانا توقیر رضا  19 مارچ  تک عدالت میں پیش  نہ ہوئے تو ان کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادیں  ضبط کر لی جائیں گی۔


 عدالت نے حکم جاری  کر دیا ۔

اے ڈی جے فاسٹ ٹریک کورٹ میں تشدد کیس کے معاملے کی سماعت  ہورہی تھی ۔  اس دوران  مولانا عدالت میں غیر حاضر رہے جس کے بعد اے ڈی جے فاسٹ ٹریک  کورٹ  روی کمار دیو اکر نے ان کے خلاف  13 مارچ کو NBW نوٹس جاری کیاہے۔  اس کے ساتھ ہی انہیں عدالت میں پیش  ہونے  کا حکم  دیاگیا ہے۔  اس سے قبل عدالت  نے سمن جاری  کرتے  ہوئے مولانا توقیر رضا کو 11 مارچ کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔


 پولیس  چھاپے  مار  رہی  ہے۔
 یوپی  پولیس  مولانا توقیر  رضا  خان کی گرفتاری  کے لیے  مسلسل چھاپے مار  رہی ہے۔  معلومات  کے مطابق دہلی، راجستھان اور مغربی  بنگال  سمیت کئی ریاستوں میں پولیس چھاپے مار  رہی ہے۔


کیا ہے پورا معاملہ

 توقیر رضا خان اپنے بیانات  کی وجہ سے ہمیشہ تنازعات میں رہتے ہیں۔  بریلوی  مسلمانوں  میں ان کا اثر  بہت زیادہ ہے۔  اتر پردیش پولیس  نے  مولانا کے خلاف  گزشتہ سال اشتعال  انگیز تقریر کرنے  کے الزام میں مقدمہ  درج کیا تھا۔

 دراصل سال 2010 میں ہولی کا جلوس اور 2 مارچ کو بارہ وفات کا جلوس نکالا جانا تھا تاہم شہر میں دونوں جلوس پرامن طور پر نکالے گئے لیکن الزام یہ ہے کہ مولانا توقیر رضا جن کا تعلق سوداگراں مقامی اعلیٰ حضرت کے  خاندان سے ہے جنہوں نے  ایک گروپ کے خلاف  اشتعال انگیز تقریر کی.  جس کے بعد شہر کے کوتوالی علاقے کے قطب خانہ سے لے کر پریم نگر کے کہاڑا پیر بازار تک تشدد پھوٹ پڑا تھا۔  اس دوران مشتعل بھیڑ نے پولیس چوکی سمیت کئی لوگوں کے گھروں میں آگ لگا دی۔ 

 اس وقت حالات ایسے تھے کہ شہر میں 27 دنوں کے لیے کرفیو لگا ہوا تھا۔فی الحال مولانا توقیر رضا خان پولیس کی گرفت سے دور ہیں ۔دیکھنا یہ ہوگا کی کیا آج مولانا عدالت میں پیش ہوتے ہیں یا نہیں ۔۔۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad