تازہ ترین

پیر، 11 مارچ، 2024

تحقیق حقیقت پنہاں اور حقیقت مبہم کو افشا کرنے کا باضابطہ عمل ہے /پروفیسر سید شاہد علیبزم تحقیق شعبہ اسلامک اسٹڈیز کا ”مشیر الحق قومی سیمینار“خوش اسلوبی سے اختتام پذیر!

نئی دہلی،(یواین اے نیوز 11مارچ2024)”بالعموم اسلامک اسٹڈیز کو مخصوص مذہبی تعلیم یا دینیات کے تناظر میں سمجھا جاتا ہے،حالانکہ اس کادائرہ بہت وسیع وعریض ہے،اس لیے ہمیں اس کا مطالعہ سماجی علوم کے مختلف شعبہ جات کے ساتھ ساتھ زندگی کے تمام پہلوؤں کو پیش نظر رکھتے ہوئے کرنا چاہیے۔“ان خیالات کا اظہار مہمان خصوصی،پروفیسر ہمایوں اختر نظمی،سینٹر فار ویسٹ ایشین اسٹڈیز،جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی نے بزم تحقیق،شعبہ اسلامک اسٹڈیز کی جانب سے منعقد”تیسرے مشیر الحق قومی سیمیناربرائے ریسرچ اسکالرس“ کی اختتامی تقریب میں کیا۔انہوں نے مزید فرمایا کہ عصر حاضر میں اسلام اور مسلمانوں کے حوالے سے متعدد غلط فہمیاں پھیلی ہوئی ہیں،ان کا محاکمہ علمی تحقیقات کے ذریعے ہی ممکن ہے اور اس میں اسلامک اسٹڈیز کے محققین اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔پروفیسر سید شاہد علی، سابق صدرشعبہ اسلامک اسٹڈیز نے اپنے صدارتی کلمات میں ریسرچ اسکالرس کو تحقیق کے مقاصد اور اس کے اصول وضوابط سے واقف کراتے ہوئے فرمایا کہ تحقیق حقیقت پنہاں اورحقیقت مبہم کو افشا کرنے کا باضابطہ عمل ہے۔
اس لیے انہیں تحقیق کے دوران بار بار سیکھنے اورغیر ضروری مباحث کونظرانداز کرنے کا عمل جاری رکھنا چاہیے،نیزمقالے کی تکمیل کے بعد”ریسرچ پیپرٹسٹر“کے ذریعے یعنی ایمان داری،سوالات اورمنظم طورپر اس کا ناقدانہ جائزہ لیناچاہیے۔اختتامی تقریب میں نظامت کے فرائض شاہ اجمل فاروق ندوی نے انجام دیے اور کلمات تشکر بزم تحقیق کے خازن عبدالماجد رحمانی نے ادا کیے۔ سیمینار میں افتتاحی اور اختتامی نشستوں کے علاوہ چار علمی نشستوں کا انعقاد جناب جنید حارث، ڈاکٹرمحمد مشتاق،ڈاکٹر محمد ارشد، ڈاکٹر محمد عمرفاروق اور ڈاکٹر خورشید آفاق کی زیرصدارت ہوا،جن میں ملک کی مختلف جامعات سے آئے ہوئے تیس سے زائدریسرچ اسکالرس نے اپنے مقالات پیش کیے۔علمی نشستوں کی نظامت کنیز فاطمہ،عبدالرازق اورمحمد حسان خان نے کی اورآخر میں شرکاء اوررضاکاروں کو سرٹیفکیٹ اورسیمینار کٹ سے نوازا گیا۔سیمینار کو کام یابی سے ہم کنار کرنے میں بزم تحقیق کے مشیر ڈاکٹر محمد خالد خان،نائب صدر شکیل الرحمن،جنرل سکریٹری تائید راسلام،ریسرچ اسکالرس محمدلعل چاند،سیف انور، محمد ثاقب،ملک محمود،محمد طاہر، ماریہ زہرہ،علیزہ بانو،کلچرل کمیٹی،بزم طلبہ،شعبہ اسلامک اسٹڈیز کی کوآرڈی نیٹر نداپروین،دیگر رضاکارمحمد شہنواز،جویریہ عبداللہ،سکینہ خلود،شیخ عظمیٰ نسیم، محمدمدبر،اشرف حسین،محمد شرجیل، شمس الدین،دشا راجندرا مشرا اورصائمہ صابروغیرہ کا اہم کردار رہا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad