شعب ابی طالب سیرت طیبہ کی تاریخ کا ایک اہم باب/پروفیسر اقتدار محمدخان
نئی دہلی:(یواین اے نیوز6فروری2024)”کسی قوم کا مقاطعہ کیا جانا درحقیقت مخالفین کی جانب سے اس کی طاقت کو تسلیم کرلینے کے مترادف ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا محاصرہ اس بات کی دلیل ہے کہ اہل مکہ نے یہ قبول کرلیاتھا کہ مسلمانوں کو اب شکست دینا ممکن نہیں ہے۔“ان خیالات کا اظہار مہمان خصوصی،پروفیسر اقبال حسین،شیخ الجامعہ، جامعہ ملیہ اسلامیہ،نئی دہلی نے شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے استاد ڈاکٹر محمد مشتاق کی کتاب ”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم شعب ابی طالب میں:ایک تاریخی مطالعہ“کی رسم اجراء کے موقع پر کیا۔انہوں نے مزید فرمایا کہ شعب ابی طالب میں ہندوستانی مسلمانوں کے لیے اسوہ حسنہ موجود ہے اور انہیں موجودہ حالات کے تناظرمیں تصادم نہیں،بلکہ مفاہمت اور پرامن بقائے باہمی کے اصولوں کو اختیار کرنا چاہیے۔
پروفیسر اقتدار محمدخان،صدر شعبہ اسلامک اسٹڈیز اورڈین،فیکلٹی آف ہیومینٹیز اینڈ لینگویجزنے فرمایا کہ سیرت طیبہ کے متعدد گوشوں کوبلاتفریق مذہب وملت متعدد اہل علم نے اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے،لیکن یہ ایسا عظیم موضوع ہے کہ اس کے عجائبات اور کمالات ختم نہیں ہوتے،بلکہ ان میں مزید نئے پہلو سامنے آجاتے ہیں۔اس کی واضح مثال ڈاکٹر محمد مشتاق کی متعلقہ کتاب ہے،کیوں کہ شعب ابی طالب میں مسلمانوں کا مقاطعہ سیرت طیبہ کی تاریخ کا ایک اہم باب ہے۔ڈاکٹرمحمد خالد خان نے دورانِ نظامت فرمایا کہ اس کتاب میں شعب ابی طالب کی تاریخی حیثیت اور اس سے متعلق دیگر امور جیسے محاصرہ کا آغاز،اس دوران مسلمانوں کی سرگرمیاں،دعوتی کام،نزول قرآن کے علاوہ اس صبر آزمادور کوختم کرنے کی حکمت عملی پر گفتگو کی گئی ہے،نیز اس پورے واقعے میں ہمارے لیے جو ہدایات موجود ہیں،ان کی طرف بھی توجہ دلائی گئی ہے۔پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے پروفیسر اخترالواسع،پروفیسر ایمریٹس،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے فرمایا کہ واقعہ شعب ابی طالب میں موجودہ ہندوستانی مسلمانوں کے لیے رہ نمائی موجود ہے،ہمیں اسوہ حسنہ سے سبق لیتے ہوئے مخالفین کو اعتماد میں لینا چاہیے،کیوں کہ یہ دور نہ مجادلے کا ہے اور نہ مناظرے کا،بلکہ مکالمے کاہے۔پروگرام کا آغاز شعبہ کے طالب علم محمد اکرم کی تلاوت قرآن سے ہوا۔اس موقع پرپروفیسر محمد ایوب ندوی،ڈاکٹر صہیب عالم،ڈاکٹر آصف عمرکے علاوہ شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے جملہ اساتذہ پروفیسر سید شاہد علی،جناب جنید حارث،ڈاکٹر محمدارشد،ڈاکٹر محمد عمرفاروق،ڈاکٹر خورشید آفاق،ڈاکٹر جاوید اختر،ڈاکٹر انیس الرحمان، ڈاکٹر محمد اسامہ، ڈاکٹر ندیم سحر عنبریں،ڈاکٹر محمد مسیح اللہ اور ڈاکٹر محمد علی کے علاوہ ریسرچ اسکالر،ایم اے اور بی اے کے طلبہ کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں