میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی قیدیوں کے بہت سے خاندانوں کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت کے حملے فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کو شکست نہیں دے سکتے لہٰذا ہمارا مطالبہ ہے کہ غزہ کی پٹی سے فوج کو واپس بلایا جائے۔ غاصب اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ نے یہ بات ریڈیو اسرائیل کو دیئے گئے انٹرویو میں کہی۔
غاصب اسرائیلی حکومت کے قیدیوں کے اہل خانہ نے قیدیوں کے تبادلے کے لیے فلسطینی مزاحمت کے ساتھ صیہونی حکومت کے معاہدے پر زور دیا اور کہا کہ نیتن یاہو کی کابینہ کے نزدیک قیدیوں کی جانوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے اور جنگ جاری رکھ کر قیدیوں کی زندگی کو سنگین خطرات سے دوچار کر رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ نے کہا کہ جب اسرائیلی فوج کو شکست ہو چکی ہے تو اب فتح کی بات کرنا بے معنیٰ ہے اور قیدیوں کی رہائی کی خاطر پسپائی اختیار کرلی جائے۔
اسرائیلی قیدیوں کے خاندانوں کا کہنا تھا کہ جہاں نیتن یاہو کی کابینہ غزہ کی پٹی میں حماس کے ایک رہنما یحییٰ السنوار کو قتل کرنا چاہتی ہے تو وہیں 136 اسرائیلی قیدی مزاحمتی فورس کی قید میں ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں