ممبئی 25جنوری2024( فرحان حنیف وارثی ) پنویل کے پچھلے محلے میں گزشتہ پیر کو مقامی ساکنوں اور شیوسینا کے کارکنوں کے درمیان کشیدگی کے بعدپولیس کی بروقت کارروائی اور ریپیڈ ایکشن فورس کی تعیناتی سے امن قائم ہو گیا ہے۔اتوار کی سہ پہر میں رونما ہونے والے واقعے کے بعد سے کسی جھڑپ کی اطلاع نہیں ہے۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ دونوں فرقوں کےمابین ہنگامے کے بعد مسلم ناکے پر شیوسینا کے سابق کارپوریٹر مومن اور اقبال قاضی،مقیت قاضی،سابق کارپوریٹر سعید ملا، مدثر پٹیل،ایڈوکیٹ پرویز خان،ایڈوکیٹ حنیف پٹیل اور پٹیل جامع مسجد کے چیف ٹرسٹی عبد الحمید پٹیل وغیرہ نے لوگوں سے ملاقات کی اور دونوں جانب سے امن بنائے رکھنے کی اپیل کی۔
شیوسینا کے سابق کارپوریٹر سومن نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پنویل ہمیشہ سے پر امن شہر ہے اور یہاں تمام مذاہب کے ماننے والے متحد ہو کر رہتے ہیں،ماحول پرامن ہوتے ریپیڈ ایکشن فورس کو ہی وہاں سے ہٹا دیا گیا ہے اور عام زندگی معمول پر لوٹ آئی ہے۔ملحوظ رہے کہ پیر کی سہ پہر میں یہاں کے بھی محلے میں لگ بھگ ساٹھ گاڑیوں کا ایک قافلہ داخل ہوا تھا اور اس نے جے شری رام کے نعروں کے ساتھ کشیدگی پیدا کر دی تھی بتایا جاتا ہے کہ اس قافلے میں شامل افراد کا تعلق پنویل سے نہیں تھا اور وہ دیگر علاقوں سے پہنچے تھے دونوں فرقوں کے درمیان ہونے والی جھڑپ میں انکت گری راج تیواری ) (۳۰) (۲۱)، سندیپ ٹھا کر اور چنمے سوناونے (۳۰) نے زخمی ہونے کا دعوی کیا تھا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں