بریلی(22جنوری2024) اتر پردیش کے بریلی میں بھگوا لوو ٹریپ کا شکار ہو کر ہندو نوجوان سے دوستی کر کے مرتد ہونے والی لڑکی در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہے۔ اطلاعات کے مطابق بریلی میں ایک ہندولڑکے نے مسلم لڑکی کے ساتھ پہلے دوستی کی پھر یہ دوستی پیار میں بدل گئی ، تقریبا پانچ سال تک دونوں کے درمیان تعلقات قائم رہے، نو جوان سے شادی کا خواب دیکھنے والی لڑکی مذہب اسلام چھوڑ دیا، اور ہندو بن ن گئی لیکن اس وقت اسے شدید دھچکا لگا جب اس نوجوان نے اس سے شادی کرنے سے انکار کر دیا، لڑکی نے اب پولس سے انصاف کی اپیل کی ہے۔
یہ پورا معاملہ بریلی کے تھا نہ بہیڑی علاقے کا بتایا جا رہا ہے، یہاں پر رہنے والی لڑکی نے پولیس آفس میں پہنچ کر افسران سے اپیل کی ہے کہ اس کے ساتھ ایک ہندو نوجوان پانچ سال تک شادی شدہ جیسی زندگی بسر کیا اور اب شادی کرنے سے انکار کر رہا ہے، لڑکی کے مطابق اس نے نوجوان کے لیے مسلم سے ہندو بھی بن گئی ، لڑکی کے مطابق اسے اب جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ لڑکی نے کہا کہ میں بیٹری کی رہنے والی ہوں، ایک لڑکے سے میرا معاشقہ تھا، پر تیک نام ہے اس کا وہ منڈ یا گاؤں کا رہنے والا ہے، اس نے میرے ساتھ دھو کہ کیا ، اب شادی کرنے کے لیے منع کر رہا ہے۔
مجھے بیوی کی طرح رکھا، میرے منع کرنے کےباوجود میرے ساتھ سب کچھ کیا ، اب شادی کرنے کے لیے منع کر رہا ہے، اس کے والدین کو سب کچھ پتہ ہے، اس کی والدہ نے مجھے نیک دیا تھا کہا تھا کہ میری بہو بن گئی ہو، بولے تھے کہ شادی کرادیں گے۔ اس نے مزید کہا کہ اب کہہ رہے ہیں کہ پیسے لے لو اور میرے بیٹے کا پیچھا چھوڑ دوں،اتنے ہم پولس کو دیں گے، تمہیں دے دیں گے، چالیس لاکھ دے رہے ہیں، اس کے پھوپھا، چا جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں اس کے مامو کہہ رہے ہیں کہ جان سے ماردیں گے،مجھے اور میرے اہل خانہ کولڑ کے والوں سے بھی خطرہ ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں