ممبئی 25جنوری( رئیس احمد ) منوج جا رنگے پائل مراٹھا ریزرویشن کے مطالبے کو لے کر لاکھوں مراٹھا کے ساتھ ممبئی کی طرف روانہ ہو گئے ہیں۔دوسری طرف ریاست میں مراٹھا برادری کے ریزرویشن کے لیے اوپن کیٹیگری کا سروے آج سے شروع ہو گیا ہے۔ اس سروے کی وجہ سے مسلمانوں میں کافی بے چینی پائی جارہی ہے۔ تاہم مراٹھا سروے کے پہلے ہی دن تکنیکی خامی ہونے کی وجہ سروے کا کام تھم گیا۔ یہ مرد کو کھلے انسٹی ٹیوٹ کے ذریعے تیار کردہ موبائل ایپ کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔
آج سے ریاست بھر میں سروے شروع ہو گیا ہے،مراٹھا برادری کو ریزرویشن دینے کے پس منظر میں ریاستی پسماندہ طبقات کمیشن کی جانب سے آج سے ریاست گیر سروے شروع کیا گیا۔گو کھلے انسٹی ٹیوٹ کے ذریعے سروے کرنے والے ملازمین کو موبائل ایپ دی گئی ہے اور اس کے ذریعے سروے شروع کر دیا گیا ہے لیکن مسلمانوں میں اس سروے کو لیکر کافی بے چینی پائی جا رہی ہے۔ کئی سوسائٹی والوں نے سروے کرائے جانے سے انکار کر دیا ہے۔
در اصل مسلمانوں میں یہ خوف پایا جارہا ہے کہ اس سروے کی آڑ میں سی اے اے اور این آرسی کے لیے اس ڈیٹا کو استعمال تو نہیں کیا جائیگا ؟ سروے کرنے والے ایک آفیسر نے نمائندے کو بتایا کہ اسے کرلا قصائی واڑہ کا علاقہ دیا گیا ہے اور وہاں پر اسے اس علاقے میں نہ آنے دھمکی بھی دی گئی ہے ۔ انھوں نے بتایا کہ یہ سر وے صرف مراٹھا ریزرویشن کے لیے کیا جا رہا ہے۔ یہ پو چھے جانے پر کہ مسلمانوں میں مراٹھا کہاں ہوتے ہیں اس پر انھوں نے کہا کہ مسلمانوں میں بھی مراٹھا موجود ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ سروے موبائل کے ذریعے کیا جارہا ہے اس میں نام ، ایجوکیشن ، رہائشی پتہ گاؤں کا نام ، والد کی پیدائش ذات اور انکم کے بارے میں معلومات حاصل کی جارہی ہے سرکاری دستاویز میں آدھار کارڈ نمبر لیا جا رہا ہے اگر کوئی نہیں دینا چاہتا ہے تو اس سے زبردستی نہیں کی جارہی ہے - اور تمام جانکاریاں زبانی کی جارہی ہے اس کے لیے کوئی دستاویز نہیں لیے جا رہے ہیں۔اس سروے میں سرور ڈاؤن کی کافی پریشانیاں آرہی ہیں پچھلے کچھ گھنٹے سے بتایا جا رہا ہے کہ یہ سروے کئی جگہوں پر بند کر دیا گیا ہے۔ سرورکو موبائل ایپلیکیشن میں لاگ ان کرنے میں پریشانی ہو رہی ہے۔ پہلے ہی دن سروے میں خلل پڑنے سے ملازمین بھی مایوس ہو گئے ہیں۔
مراٹھا سماج کے سروے کے لیے گو کھلے انسٹی ٹیوٹ کے ذریعے نام کا MSBCC SURVEY ایک موبائل ایپ متعلقہ حکام کو دیا گیا ہے۔ جس میں عہد یداروں کو ان کا موبائل نمبر بطور یوزر آئی ڈی دیا گیا ہے۔لیکن، دو پہر سے،متعلقہ ایپ میں کوئی لاگ ان نہیں ہوا ہے۔ ایک طرف پسماندہ طبقات کمیشن نے اس سروے کو ۳۱ جنوری تک مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ دوسری طرف سروے میں اتنی رکاوٹ کی وجہ سے کیا یہ بروقت مکمل ہو سکے گا؟ایسا سوال اٹھایا جارہاہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں