کشن گنج 22/ جنوری (پریس ریلیز) ماہِ رجب اُن چار بابرکت مہینوں میں سے ہے جن کو اللہ تعالیٰ نے کائنات بناتے وقت ہی سے بڑی عظمت، احترام اور فضیلت عطا فرمائی ہے، اور جنہیں ”اَشْہُرُ الْحُرُم“، ”حرمت والے مہینے“ قرار دیا گیا ہے، اللہ تعالیٰ نے سال کے بارہ مہینوں میں سے چار مہینوں کو عظمت اور حرمت عطا فرمائی ہے، ان ہی میں سے ایک ماہ رجب المرجب ہے۔ اس لیے اس کی عزت واحترام کا بھی یہی تقاضا ہے کہ اس مہینے میں عبادات کی طرف بھرپور توجہ دی جائے اور گناہوں سے بچنے کا خصوصی اہتمام کیا جائے۔
مذکورہ بیان جامعہ محمود المدارس کشن گنج کے مہتمم قاری مشکور احمد کی طرف سے سامنے آیا ہے۔ ماہِ رجب میں عبادات کے اہتمام کی ترغیب سے اس ماہ میں روزے رکھنے کی بھی فضیلت معلوم ہوجاتی ہے، کیوں کہ یہ بھی عمومی عبادات میں سے ہے۔بہت سے اللہ والے جنہیں رمضان المبارک کا شدت سے انتظار رہتا ہے اور وہ رمضان کے جانے پر بڑا رنج و غم محسوس کرتے ہیں، انہیں دیکھا گیا ہے کہ وہ رجب کا مہینہ آتے ہی رمضان المبارک کی تیاریاں شروع کر دیتے ہیں، تیاریوں میں یہ بات بھی شامل ہے کہ زیادہ سے زیادہ نیکیاں کی جائیں اور گناہوں سے پرہیز کیا جائے، ساتھ ہی سنت کی پابندی کی جائے، خاص کر نماز کے سنن و نوافل کا اہتمام کیا جائے۔ مالداروں کو چاہیے کہ وہ رجب کے مہینے سے ہی زکوٰۃ کا حساب ٹھیک ٹھیک لگاکر رکھیں اور زکوٰۃ ادا کرنے کے لیے پرعزم رہیں، جو حضرات رمضان میں زکوٰۃ ادا کرنے کا معمول رکھتے ہیں۔
انہیں چاہیے کہ رمضان سے قبل ہی اپنے مال کا حساب لگاکر اور علماء و مفتیان سے مسائل معلوم کرکے زکوٰۃ کی رقم الگ کرلیں اور اپنی زکوٰۃ میں مدارس اسلامیہ کا سب سے زیادہ تعاون فرمائیں، اس لیے کہ اس میں جہاں دوہرا اجر ہے وہیں دین کی تبلیغ و اشاعت کا ذریعہ بھی ہے۔ اللہ پاک تمام امت مسلمہ کو ایک ایک لمحے کی قدر دانی نصیب فرمائے۔ آمین!واضح رہے کہ قاری مشکور احمد مودھو پنچایت کے موجودہ مکھیا بھی ہیں اور عوامی مسائل کے حل کے لیے سرگرم عمل بھی رہتے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں