دہلی تشدد 2020: عدالت نے عشرت جہاں سمیت 12 کے خلاف طے کیئے الزامات
دہلی ۔اسماعیل عمران (یو این اے نیوز 20جنوری 2024) قومی دارالحکومت کی ایک عدالت نے 2020 کے شمال مشرقی دہلی تشدد کے سلسلے میں کانگریس کی سابق کونسلر عشرت جہاں اور 12 دیگر کے خلاف تشدد بھڑکانے، غیر قانونی جلسے کرنے اور قتل کرنے کی کوشش کے الزامات طے کیے ہیں۔
ملزمان میں عشرت جہاں ، خالد سیفی ، وکرم پرتاپ ، سمیر انصاری ، صابو انصاری ، اقبال احمد، انظر، محمد الیاس ، محمد بلال سیفی ، سلیم احمد، محمد یامین اور شریف خان شامل ہیں۔
ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت کی زیرنگرانی والی عدالت نے آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت فسادات ، حملہ اور قتل کی کوشش جیسے جرائم کے لیے الزامات طےکیے ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ مبینہ جرائم میں ملزمان کے ملوث ہونے پر یقین کرنے کے لیے بنیادی ثبوت موجود ہیں۔
ملزمان پر تشدد سرگرمیوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے، سرکاری ملازمین کے کام میں رکاوٹ ڈالنے اور تشدد کے دوران انہیں اپنے فرائض سے ہٹانے کے لیے نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے کے الزامات عائد کیےگئے ہیں۔
عدالت نے پایا کیا کہ عوامی گواہوں نے کہا کہ پولیس کی جائے وقوعہ سے ہٹنے کی اپیل کے باوجود ان لوگوں نے تشدد کا راستہ اختیار کیا
۔
فرد جرم عائد کرتے ہوئے عدالت نے زخمی ہیڈ کانسٹیبل کے بیانات پر غور کیا اور مقدمے کی سماعت کے دوران مزید وضاحت کی ضرورت کا خیال کیا۔
مقدمے میں یہ الزامات شامل ہیں کہ عشرت جہاں اور سیفی سمیت ملزمان نے فسادات کے دوران ایک احتجاج میں حصہ لیا اور پولیس کی جانب سے دیئے گئے احکامات پر عمل کرنے سے انکار کردیا ۔
تاہم عدالت نے اس پورے واقعے میں آرمس ایکٹ کی مخصوص دفعات کے تحت بری کر دیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں