تازہ ترین

جمعرات، 25 جنوری، 2024

حضرت شاہ اکبر داناپوری کا 118 واں سالانہ عرس 27 جنوری سے شروع!

خانقاہ سجادیہ ابوالعلائیہ، داناپور میں مجلسِ تذکیر، چادر پوشی، زیارتِ تبرکات، تقریبِ رونمائی اور محفلِ سماع کا انعقاد

پٹنہ(یواین اے نیوز 25جنوری2024)رشد و ہدایت اور تربیت و اصلاح کا جذبہ رکھنے والے بہار کے معروف صوفی شاعر اور عظیم مؤرخ حضرت شاہ محمد اکبر ابوالعُلائی داناپوری ہند و پاک کی ان برگزیدہ ہستیوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے اخلاق و عادات اور انداز و اطوار سے بندگانِ خدا کو اللہ پاک اور اس کے رسول کا سبق پڑھایا، آپ خانقاہ سجادیہ ابوالعلائیہ، داناپور کے معروف سجادہ نشیں اور اہلِ تصوف کے یہاں خاصے مقبول ہیں، بحیثیت صوفی شاعر سے کہیں زیادہ ان کی تصنیفات و تحقیقات کا دائرہ وسیع ہے، آپ سلسلۂ نقشبندیہ ابوالعلائیہ کے مجدد اور حضرت سیدنا امیر ابوالعلا (آگرہ) کے یادگار ہیں، مختلف بار کعبۃ اللہ کے اندر داخلی کا شرف حاصل ہوا، کیا بہار و کیا بنگال آپ کے ذریعہ برصغیر میں علم و عمل کا ایک روشن مینار قائم ہوا، آپ کی صوفیانہ شاعری آج بھی اہلِ دل کے لیے دوا بن رہی ہے، آپ کی کتابیں بر صغیر میں کافی مقبول ہیں، آپ کے قلم سے 9000 اردو اشعار اور نثر میں چھوٹی بڑی کتابوں کو ملا کر 4000 صفحات سے بھی زائد دیے ہیں۔
حضرت شاہ اکبر داناپوری کا 118 واں سالانہ عرس خانقاہ سجادیہ ابوالعلائیہ، شاہ ٹولی، داناپور میں 15-14رجب المرجب ہفتہ و اتوار موافق28-27 جنوری کو منعقد ہونے جا رہا ہے، خانقاہ کے سجادہ نشیں حضرت حاجی شاہ سیف اللہ ابوالعلائی نے تمام افراد سے شرکت کی درخواست کی ہے کہ اس روحانی موقع پر تشریف ہوکر فیضانِ اکبری سے مستفیض ہوں۔
ہمارے نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے عرس کی تقریبات حضرت شاہ صاحب نے اس طرح بتائی کہ 27 جنوری سنیچر کو بعد نمازِ فجر قرآن خوانی، 9 بجے صبح حضرت مولانا شاہ ظفر سجاد ابوالعلائی کا پہلا قل ہوگا، بعد نمازِ مغرب محفلِ تذکیر سے علما و مشائخ کا خطاب، بعد نمازِ عشا چادر و گل و عطر پاشی بر مزارِ مقدس و قل بعدہٗ خانقاہ میں محفلِ سماع کا اہتمام رہے گا۔

عرس کے دوسرے دن 28 جنوری اتوار کو 9 بجے صبح سلسلۂ چشتیہ، قادریہ، نقشبندیہ ابوالعلائیہ سجادیہ کے مشائخ کے تبرکات جیسے خواجہ بہاؤالدین نقشبند کی کلاہ و تسبیح، مخدوم شاہ محمد منعَم پاک کی کلاہ، اعلیٰ حضرت شاہ قمرالدین حسین ابوالعلائی کا خون آلود رومال اور حضرت شاہ اکبر داناپوری کی جائے نماز اور کلاہ وغیرہ کی زیارت ہوتی ہے اور اسی دوران حسبِ معمول حضرت شاہ محمد محسن ابوالعُلائی داناپوری کی لکھی منقبت پڑھی جائے گی، 10 بجے صبح حضرت شاہ اکبر داناپوری کی تین کتاب (۱) خدا کی قدرت (۲) سُرمۂ بینائی (۳) اِلتماس اور مولانا سیّد شاہ محمد ریّان ابوالعُلائی کی ہندی زبان میں چار کتاب (۱) بہار کی قوالیاں (۲) عشق نامہ (خواجہ رکن الدین عشقؔ کا انتخاب) (۳) اُن پہ وہ آنا دل کا (پیر نصیرالدین نصیرؔ کا انتخاب) (۴) نصرت فتح علی خاں کی قوالیاں یعنی تقریباً ۷؍ کتابوں کی رونمائی عمل میں آئے گی، اس موقع پر علما و مشائخ کے علاوہ دوسرے مکتب و فکر کے افراد بھی شریکِ محفل ہوں گے، 11 بجے دن سے محفلِ سماع کا اہتمام رہے گا اور قبل اذانِ ظہر قل حضرت مولانا شاہ محفوظ اللہ ابوالعلائی و اجتماعی دعا ہوگی، عرس میں لنگر عام رہے گا، تمام قارئین سے شرکت کی درخواست ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad