اورنگ آباد ایجوکیشن ایکسپو میں علماء و ائمہ کرام کے لیے فکری و تعلیمی ورکشاپ اختتام پذیر
ذاکر حسین کی رپورٹ
اورنگ آباد،22 دسمبر (نامہ نگار) انڈیا اسلامک اکیڈمی دیوبند کے زیر اہتمام اورنگ آباد ایجوکیشن ایکسپو مہاراشٹر میں علماء کرام و اور منتخب افراد کے لیے فکری و تعلیمی کانفرنس کا انعقاد عمل میں آیا جس میں پہلا محاضرہ ندیم اختر میرٹھ نے سیکولرزم کی حقیقت کے عنوان پر پیش کیا جس میں انہوں نے رائج سیکولرزم اور کمیونزم پر تفصیلی گفتگو کی،دوسرا محاضرہ ریٹائرڈ انکم ٹیکس افسر محترم اکرم الجبار نے "اقلیتی ادارے اور ٹیکس کے معاملات" کے عنوان پر پیش کیا،"نئی تعلیمی پالیسی کی روشنی میں ارباب مدارس کی ذمہ داری" کے عنوان سے ماہر تعلیم پروفیسر تنویر احمد نےانتہائی تحقیقی محاضرہ ہیش کیا،
دوسری نشست کا پہلا محاضرہ ملک کے ماہر قانون ایڈووکیٹ فواز شاہین نے" مذھبی اداروں اور قانونی معاملات"کے عنوان سےپیش کیا۔اس محاضرے میں انہوں نے ایف آئی آر،RTI،مدارس کے آڈٹ،مالی معاملات،غیر قانونی گرفتاری پر رد عمل،ظلم و جبر اور تشدد کے معاملات کے ڈاکومینشن کے طریقوں پر تفصیلی روشنی ڈالی اور حاضرین کے سوالات کے تشفی بخش جواب دئیے،
دوسرے محاضرے میں مولانا مہدی حسن عینی نے ہندوستان میں رائج نظریات پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے شدھی کرن،گھر واپسی،ہندوتوا،نیشنل ازم،حب الوطنی،لو جہاد،بھگوا لو ٹریپ،ارتداد اور انضمام جیسے سلگتے مسائل پر گفتگو کی،اور علماء کے سوالوں کے جوابات دئیے،صدارتی خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی نے مدارس کے ذمہ داران سے اپیل کی کہ وہ وقت کے تقاضوں کو سمجھتے ہوئے طلباء کی فکری و تعلیمی تربیت پر توجہ دیں،انہیں دینی و عصری تعلیم سے لیس کرکے میدان عمل میں بھیجیں،انہوں نے عصری اداروں کے ساتھ اسناد کے معاملے کی کوششوں پر خاص توجہ دینے کے لیے کہا۔ورکشاپ کی نظامت مولانا مرغوب الرحمان طیب قاسمی دیوبند نے کی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں