تازہ ترین

بدھ، 13 دسمبر، 2023

پوروانچل ایسوسیئیشن قطر‘‘ کے نام سےقطر میں ایک تنظیم کا آغاز

’’پوروانچل ایسوسیئیشن قطر‘‘ کے نام سےقطر میں ایک تنظیم کا آغاز
علی اشہد اعظمی (دوحہ قطر) 

خلیج ممالک میں ہندوستانیوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے کچھ کاروبار کرتے ہیں اور بیشتر ملازمت پیشہ کے لوگ بھی ہیں خلیج ممالک میں قطر بھی اپنا ایک الگ مقام رکھتا ہے ۔

قطر میں ہندوستانیوں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ یہاں بہت سی تنظیموں پھل پھول رہی ہیں جس میں سر فہرست کیرالہ (ساؤتھ انڈیا) کے لوگوں کی تنظیمیں ہیں، قطر میں مقیم نارتھ انڈیا (اترپردیش) کے لوگوں نے 9 دسمبر 2023 کوطوبیٰ ریسٹورینٹ دوحہ، قطر میں پوروانچل ایسوسیئیشن قطر کے نام سے  ایک تنظیم کا  آغاز کیا جس کا مقصد  قطر میں موجود پوروانچل کے لوگوں کو آپس میں جوڑنے، معاشرتی ، سماجی، اور  مالی ترقی کی طرف قدم بڑھانے   اور پریشان حال لوگوں اور قطر یا بیرون قطر میں مالی تنگی کی وجہ سے تعلیم حاصل نہ کر پانے والے طلبا کی مدد فراہم کرنا ہے۔


تنظیم کی تاسیس کے موقعے پر ایک شعری نشست بھی رکھی گئی  جس میں  قطر کے مقامی شعرا راقم اعظمی، اطہر اعظمی، منصور اعظمی، احمد اشفاق،اشفاق دیشمکھ، ندیم ماہر، عتیق انظر نے اپنے اشعار پیش کیے۔


اس پروگرام کی صدرات ہندوستان کی مایہ ناز شخصیت کے اور سپریم کورٹ کے وکیل جناب زیڈ کے فیضان نے کی ، قطر کے حمد اسپتال کے سائنٹسٹ ڈاکٹر شہاب خان صاحب بطور مہمان خصوصی اور انجینئر عامر صاحب بطور   مہمان اعزازی اسٹیج کی رونق بنے۔اطہر اعظمی صاحب نے پروگرام کا آغاز کیا اور تنظیم کے سلسلے میں  کچھ اہم نکات پر بات کی انہوں نے  کہا کہ معاشی ، سماجی،معاشرتی اور حفظانِ صحت سے متعلق پیش آنے والے تمام مسائل پر  اس پلیٹ فارم سے کام کیا جائے گا اور انہوں نے حافظ معظم صاحب کو قرآن کی تلاوت کے لیے آواز دی اور معظم صاحب نے تلاوت قرآن پاک سے پروگرام کا باقاعدہ آغاز کیا ۔

،پروگرام میں اینکر کا رول ادا کرنے والے اطہر اعظمی صاحب نے ایک ایک کر کے سبھی اسپیکر کو اپنے تاثرات کا اظہار کرنے کی دعوت دی اور اس کی شروعات عبداللہ سلیم صاحب سے ہوئی عبداللہ سلیم صاحب نے تفصیل سے تنظیم کے  مقصد ، اس کے لیے دی جانے والی قربانیوں اور پروانچل اسوسئشن قطر کو کس طرح ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے اس پر تفصیلی گفتگو کی اس کے بعد ابو حمزہ اعظمی صاحب نے اسوسئشن کے مقاصد اور صدر جناب زیڈ کے فیضان کا تعارف پیش کیا-

 اس کے بعد صدر مجلس نے تنظیم کو چلانے، اس میں آنے والی مشکلات اور مل کر کام کرنے کے طریقے پر بہت تفصیل سے بات کی ۔انہوں نے واضح انداز میں کہا کہ آپسی اختلافات کی وجہ سے بہت ساری تنظیمیں وجود میں آئیں اور کچھ ہی عرصے بعد ختم ہو گئیں اس کی سب سے بڑی وجہ آپسی رنجش تھی، انہوں نے تنظیم سے ہونے والے فوائد پر  روشنی ڈالی اور اسوسئشن میں جڑے رہنے اور تعاون کا بھی وعدہ کیا-

مہمان خصوصی جناب ڈاکٹر شہاب صاحب نے  نوجوانان پوروانچل کو ساتھ میں لے کر چلنے اور ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا اور آئندہ کے منصوبوں پر بھی باتیں کیں۔

انہوں نے بھی اپنے تجربات اور مفید مشوروں سے نوازا اور ساتھ ہی تعلیم پر خصوصی توجہ دینے        اور ترقی کے اس دور میں خصوصاً عصری تعلیم حاصل کرکے قوم و ملت کے لیے خدمات انجام دینے پر بھی زور دیا ، مہمان اعزازی انجینئر عامر صاحب نے سب سے اہم بات کی انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کو سب سے پہلے اپنی انا(Ego) کو طاق پر رکھنا ہوگا کیونکہ انانیت ایک ایسی بیماری ہے جو آپسی اتحاد کو تار تار کر دیتی ہے اور کسی بھی تنظیم کو چلانے کے لیے انا کو بھولنا ہوگا، انہوں نے تنظیم کی کامیابی کے لیے ہر ممکن مدد کرنے کا وعدہ کیا اور کہا کہ میں تنظیم کے لیے حسب ضرورت دن و رات ساتھ دینے کا وعدہ کرتا ہوں، 


آخر میں حالاتِ حاضرا پر تحریر اور مضامین لکھنے کا والے دوحہ قطر کے علی اشہد اعظمی نے  اظہار تشکر پیش کیا ، انہوں نے ایک تنظیم کو کیسے چلانا ہے اس کو آگے بڑھانے کے طریقہ کار اور اس میں کیا کیا دقتیں پیش آسکتی ہیں اس پر بہت ہی باریکی سے روشنی ڈالی، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ سبھی لوگ اپنی اپنی پریشانیوں کا مشاہدہ کریں گے تو لوگوں کی پریشانیوں کا بخوبی احساس ہوگا اور تب جا کر تنظیم سے جڑے ممبران لگن سے کام کریں۔


 انہوں نے مزید کہا کہ قطر میں ساؤتھ انڈین کی بہت ساری تنظیمیں ہیں جو اپنے لوگوں کے لیے بہت اچھا کام کر رہی ہیں اور ان کی کامیابی کا راز ان کا آپسی اتحاد ہے لیکن ہمارے نارتھ انڈین کے لوگ اکثر چھوٹی چھوٹی باتوں کو لے کر انا میں مبتلا ہو جاتے ہیں اور پھر ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے لیے کوشاں رہتے ہیں یہی انا اور ضد غصہ میں تبدیل ہوتی ہے اور پھر ہم لوگ سالوں سال ناراضگی رکھتے ہیں۔


 اسی غصہ اور انا کو طاق پر رکھ کر ایک ساتھ مل کر کام کرنے سے "پروانچل اسوسئشن قطر" کامیابی کی بلندیوں تک پہنچے گی اور پھر علی اشہد اعظمی صاحب اور اینکر اطہر اعظمی صاحب نے پروگرام کا  باقاعدہ اختتام کا اعلان کیا-

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad