تازہ ترین

جمعرات، 9 نومبر، 2023

انٹگرل یونیورسٹی میں تقریب تقسیم اسناد وکل ہندمشاعرے کاشاندار انعقاد


نقش قدم پر چلنا نہیں بلکہ اپنے نقوش ثبت کرناہے: ستیش مہانا 
انٹگرل یونیورسٹی میں تقریب تقسیم اسناد وکل ہندمشاعرے کاشاندار انعقاد

نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک و ڈاکٹر سرکار کو ڈی لٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازہ گیا

لکھنؤ،(9نومبر 2023) پریس ریلیز ،انٹگرل یونیورسٹی کا۵۱/ویں تقریب تقسیم اسناد2023کاانعقاد نہایت تزک واحتشام کے ساتھ یونیورسٹی کے سبزہ زار میں منعقد ہوا۔جس میں یونیورسٹی کے طلباء اورتمام شعبوں کے صدورتقریب تقسیم اسناد کے روایتی لباس زیب تن کئے ہوئے تھے۔پُرلطف تقریب تقسیم اسنادکا آغازیونیورسٹی کے خوبصورت ترانے سے ہوا،جس سے سامعین کے ساتھ ساتھ مہمانان بھی محظوظ اورمسحورہوئے۔
اس موقع پرپی ایچ ڈی کے ۶۴ طلباء،پی جی کے ۱۳۹طلباء،یوجی کے۷۰۲۲طلباء،ڈپلومہ فارمیسی،الیمنٹری ایجوکیشن کے ۱۶۱طلباء،جن کی کل تعداد۵۴۳۳ہے کوڈگری اورسارٹیفکٹ دیکر ان کی حوصلہ افزائی کی گئی۔اس موقع پر۶۹ طلباء کوگولڈ میڈل اور۷۹طلباء کو سلور میڈل اپنے اپنے مضامین میں ٹاپ کرنے پر دیکر ان کی بھی حوصلہ افزائی کی گئی۔ساتھ ہی نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک  ڈاکٹر سبا ساچی سرکار کوبھی ڈی لٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا گیا۔

تقریب تقسیم اسناد میں افتتاحی کلمات ادا کرتے ہوئے پروفیسرجاوید مسرت وائس۔چانسلر انٹگرل یونیورسٹی نے ادارے کی تعلیمی اورسماجی افضلیت کی تاریخ کا حوالہ پیش کرتے ہوئے تعلیمی سیشن کے نتائج کااعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ تقریب تقسیم اسنادیقینا ایک اہم عوامی تقریب ہوتی ہے،جس میں یونیورسٹی اپنے طلبائے فارغین کی کامیابیوں اورتعلیم کے تئیں ان کی جدوجہدکی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔
یونیورسٹی میں دوران تعلیم ان کے گزارے ہوئے قیمتی اوقات کواپنے حافظے میں محفوظ کرنے کیلئے یہ جشن اورانعقادمستقبل میں ان کے لئے غذا کاکام کرے گا۔اورتمام طلباء کے لئے آج کا دن اس لحاظ سے بھی کافی اہم ہے مستقبل میں ان کونہیں پتہ کہ ان کی منزل کیا ہوگی، لیکن ایک خوشگوار امیدکے ساتھ تمام ساتھی جدائی سے پہلے مل بیٹھتے ہیں اوراس وقت کاایک ایک لمحہ اپنی یادداشت میں محفوظ کرلینا چاہتے ہیں،تاکہ وہ مستقبل میں اس کو کسی فلم کی طرح اپنی یادداشت کے سہارے جی سکیں۔


مہمان خصوصی اترپردیش اسمبلی کے اسپیکرستیش مہانانے اپنے خطاب میں  طلباء کو تقین کی کہ کسی دوسرے کے نقش قد م پر چلنے سے بہتر ہے کہ خود اپنے نقوش قدم ثبت کئے جائیں۔  یونیوسٹی نے ڈگری دیگر آپ کے سامنے لا محدود امکانات روشن کردیئے ہیں جس سے آپ اپنے پسندیدہ میدان عمل میں کھل کر ملک  و قوم کی خدم ت انجام دے سکتے ہیں۔


مہمان اعزازی نائب وزیراعلی اترپردیش برجیش پاٹھک نے آن لائن خطاب کرتے ہوئے نہایت جذباتی انداز میں کہا کہ آج کا دن طالب علموں کے لئے خوشی اورافسوس کے ملے جلے جذباتوں کاہوتا ہے۔وہ یونیورسٹی سے اپنی تعلیم مکمل کرنے اوراسناد حاصل کر نے کے لئے قلبی خوشی محسوس کرتے ہیں اوراپنی آنکھوں میں روشن مستقبل سجائے ہوئے جاتے ہیں،لیکن طلباء کے لئے نہایت تکلیف دہ بات یہ ہوتی ہے کہ وہ اپنے مادر علمی اوراپنے بہت ہی عظیم استادوں اورسب سے خاص اپنے ہم جماعتوں اورمخلص دوستوں سے جداہورہے ہیں۔میں تولکھنؤ یونیورسٹی کا ہی طالب علم رہاہوں،اوریہ سب پل کسی خواب کی طرح ہم نے جیئے بھی ہیں۔میری طرف سے آپ سب کے لئے نیک دعائیں اورنیک خواہشات ہمیشہ قائم رہیں گی،مستقبل میں کبھی میری ضرورت ہوتو میں ہمیشہ حاضر ہوں۔


بانی وچانسلراینٹگرل یونیورسٹی پروفیسرسید وسیم اختر نے سند یافتگان طلباء کی تعریف کرتے ہوئے انہیں قلب صمیم سے مبارکباد پیش کی۔اوران کے روشن وتابناک مستقبل کے لئے دعائیہ کلمات بھی اداکئے۔انہوں کہا انٹگرل یونیورسٹی کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ یہاں کا سبب سے بڑا اور عظیم انسانیت اور مساوات ہے اسی لئے کہاں پر بلا تفریق مذہب وملت اورذات پات کے طلباء آپس میں اتحاد ویکجہتی سے رہتے ہیں اور یہ گنگاجمنی تہذیب کا ایک عظیم گہورارہ بن چکا ہے۔

  پروچانسلر ڈاکٹرسید ندیم اختر نے اپنے خطاب میں کہاکہ سندیافتگان کے لئے گریجویشن کی ڈگری کے معنی ترقی کی راہ پر گامزن  ہونے کے ہوتے ہیں۔حصول علم کے بعد طلباء کو تعلیمی میدان میں ہمیشہ ترقی کے مراحل کوبدستورقائم  رکھنا چاہئے اورطے کرتے رہنا چاہئے۔ان کی تعلیم کے میدان میں پیش قدمی دھیرے نہیں ہونی چاہئے۔

سندیافتگان اورفارغین طلباء نے بھی اس موقع پر عہد کیا کہ وہ اپنے علم کاصحیح استعمال کرتے ہوئے ملک میں ایک نہایت جامع اورپائیدار معاشرہ کی تشکیل میں معاون مددگار ثابت ہوں گے۔ اورہمیشہ تحریکی ذہن وفکر کے ساتھ کام کریں گے۔ ریاستی وزیر مالیات سریش کھنہ نے کہا کہ طلباء کو نصیحت کی کہ اب آپ اپنے آپ کو مستقبل میں ایسا نکھاریں اور باکردار بنیں کہ لوگ آپ کو آپ کی شخصیت سے پہچانے نہ کہ آپ کو آپ کے والدین سے۔ 


وائس چانسلر گروگووند سنگھ اندرپرست یونیورسٹی نئی دہلی کے وائس چانسلر مہیش ورما نے اپنے خطاب میں کہا کہ ڈگریاں تو والدین کے پیسوں کی رسید ہوتی ہیں اصل چیز اور تعلیم آپ کا کردار اور اخلاق ہوگا جس سے دنیا والے مستفید ہوں گے۔ ڈگری حاصل کرکے آپ عظیم صلاحیت کے مالک ہوگئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انٹگرل یونیورسٹی کو دنیا میں ایک بڑے برانڈ کی حیثیت حاصل ہے۔ انہوں نے بانی انٹگرل وچانسلر کو ایک عظیم صاحب نظر  دواندیش اور مخلص شخص قرار دیا۔ 

تقریب تقسیم اسناد کے بعدسہ پہر چار بجے سے ایک شاندار کل ہند مشاعرے کا اہتما ہو ا جس میں ملک کے مشہور ومعروف شعرائے کرام نے اپنے کلام پیش کئے۔ مشاعرے کی صدارت سابق کارگذار وزیر اعلیٰ جناب عمار رضوی صاحب نے فرمائی شعراء میں وسیم بریلوی اور نواز دیوبندی، منظر بھوپالی،  ابرار کاشف، سجادجھنجھٹ، فوذیہ رباب قابل ذکر ہیں۔
میڈیا انجارچ اردو،ڈاکٹر سید محمد صبیح

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad