تازہ ترین

بدھ، 22 نومبر، 2023

پیس پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر ایوب کا بڑا بیان ،بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ۔۔۔۔

پیس پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر ایوب کا بڑا بیان ،بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ۔۔۔۔

لکھنؤ ۔اسماعیل عمران (یو این اے نیوز 22نومبر 2023) پیس پارٹی کے صدر ڈاکٹر محمد ایوب نے بڑا بیان دیا ہے۔  ان کا کہنا ہے کہ اگر انہیں موقع ملا تو وہ  بھارتیہ جنتا پارٹی والی این ڈی اے کے ساتھ اتحاد کرنے سے نہیں ہچکچائیں گے۔  ڈاکٹر ایوب کا کہنا ہے کہ یوپی میں پسماندہ مسلم کمیونٹی باشعور ہوچکی ہے۔  صرف ووٹ بینک نہیں رہنا چاہتی


  گزشتہ 15 سالوں کے دوران تین لوک سبھا اور تین اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے خلاف انتخاب لڑا چکنے والی پیس پارٹی کے صدر ڈاکٹر نے کہا  کہ اب سیاسی چشمہ بدل چکا ہے ۔  اب انہیں بی جے پی جیسی پارٹیوں کے ساتھ بھی الیکشن لڑنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے۔



 تقریباً ڈیڑھ دہائی کے سیاسی سفر کے بعد اب وہ محسوس کرنے لگے ہیں کہ ایس پی، بی ایس پی اور کانگریس نے مسلم کمیونٹی کو صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا ہے۔  ان کا ماننا ہے کہ یہ تینوں پارٹیاں انتخابات میں مسلمانوں کا صرف ووٹ لیتی ہیں، لیکن جب وہ اقتدار میں آتی ہیں تو نہ اس سماج کو حصہ دار بناتی ہیں اور نا ہی انکا کسی طور پر خیال کرتیں ہیں۔


 ان کا کہنا ہے کہ اگر انہیں موقع ملا تو وہ این ڈی اے کے ساتھ اتحاد کرنے سے نہیں ہچکچائیں گے۔  ڈاکٹر ایوب، جو پوروانچل میں پسماندہ مسلمانوں کے بڑے نمائندے کے طور پر جانے جاتے ہیں،انہوں   پارٹی کی تشکیل کے بعد 2012 میں ہونے والے پہلے اسمبلی انتخابات میں چار سیٹیں جیت کر مسلم کمیونٹی پر اپنی پکڑ ہونے  کا احساس دلایا تھا، لیکن الائنس کے دور میں۔ ، کسی بھی بڑی جماعت کی جانب سے حمایت نہ ملنے کی وجہ سے پیس پارٹی ایک طرح سے الگ تھلگ پڑ چکی  ہے۔


مانا جا رہا ہے کہ یہی وجہ ہیکہ اب ڈاکٹر ایوب بی جے پی کی طرف بھی دوستی کا ہاتھ بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔  این ڈی اے کے ساتھ اتحاد سے متعلق ان کے حالیہ بیان کو اسی   سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔


 ڈاکٹر ایوب کا کہنا ہے کہ یوپی میں پسماندہ مسلم کمیونٹی باشعور ہوچکی ہے۔  صرف ووٹ بینک نہیں رہنا چاہتی ۔  ڈاکٹر کا کہنا ہیکہ اب تک یہ سماج سیکولرازم کے نام پر صرف بی جے پی کو ہرانے کے لیے ووٹ دیتا تھا، لیکن اب اسے یہ بات اچھی طرح سے سمجھ آنے لگی ہے کہ اس نظریئے سے سماج کو نقصان پہنچ رہا ہے۔


 اس لیے اب مسلم کمیونٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس پارٹی کے ساتھ رہیں گے جو ہمیں حصہ دے گی۔  انہوں نے کہا کہ اب ہماری کسی جماعت سے کوئی دشمنی نہیں ہے۔  جو بھی ہمارے ساتھ تعاون کرے گا ہم اس کا ساتھ دیں گے۔  چاہے وہ این ڈی اے ہی کیوں نہ ہو۔۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad