جب ۹۰ فیصدی مسلم سپا کو ووٹ کرتا ہے تبھی ۸۰ فیصدی یادو ووٹ کرتا ہے۔ ملائم سنگھ یادو
سینئر صحافی پرویز احمد نے سوشل میڈیا پر ملائم سنگھ یادو سے جڑے ایک واقعہ کا تذکرہ کیا
لکھنؤ یوپی۔ یو این اے نیوز 10 نومبر 2023)اترپردیش کی سیاست میں یادو مسلم ووٹوں کی بدولت ۴ دفعہ صوبہ کا اقتدار حاصل کرنے والی سماجوادی پارٹی پر ۲۰۱۷ کے بعد سے ہی مسلم مسائل پر کھل کر بات نہ کرنے کا الزام لگتا رہا ہے،جبکہ سپا کے قومی صدر اکھیلیش یادو نے پارٹی پر لگنے والے الزامات کی تردید کی ہے لیکن اس کے باوجود پارٹی میں موجود کچھ لیڈران کی حرکتوں کی وجہ سے وقتا فوقتا اس الزام کو تقویت ملتی رہی ہے۔
حال ہی میں سینئر صحافی پرویز احمد نے ایک واقعہ اپنے ایکس اکاؤنٹ پر شیئر کیا ہے جس میں اشارے اشارے میں انہوں نے پارٹی کے ایک ممبر اسمبلی کا نام نہ لیتے ہوئے تفصیل کے ساتھ ملائم سنگھ یادو سے جڑا ایک واقعہ شیئر کیا ہے۔
پرویز احمد لکھتے ہیں کہ جمعہ کا دن تھا اور ملائم سنگھ یادو وکرم آدتیہ مارگ پر سیاسی مشاورت کررہے تھے اس مشاورتی نشست میں تقریبا آدھا درجن مسلم کارکن بھی موجود تھے درمیان میں جمعہ کا وقت ہوا تو علماء حضرات نے کہا کہ جمعہ کی نماز ادا کرکے واپس آتے ہیں۔
ملائم سنگھ یادو نے جمعہ کی نماز کا سن کچھ سوچا اور پھر اپنے پی ایس سے کہا کہ دوسرا کمرا کھول تاکہ یہ لوگ اپنی نماز یہیں پر ادا کرلیں۔
وہاں پر موجود ایک لیڈر نے ( جنہیں سماجوادی پارٹی کے موجودہ نظام میں وداعی کرانے کا ذمہ دیا گیا ہے اور وہ مسلمانوں سے جڑے قومی سوال اسمبلی میں پوچھنے سے روکتے ہیں)
بولنے لگے نیتا جی گھر میں مسلمانوں کو نماز پڑھنے دیں گے،انہیں باہر بھیجئے ؟
نیتا جی بولے مسلمان سماجوادی کی جان ہے جب ۹۰ فیصد مسلمان ہمیں ووٹ دیتا ہے تب ۸۰ فیصد یادو سپا کو ووٹ کرتا ہے۔
ملائم سنگھ یادو نے کہا دیکھو بھال چندر یادو،اوما کانت یادو، رماکانت یادو،وغیرہ ہم سے الگ ہوکر لڑے تب بھی یادو نے انہیں ووٹ دے دیا جبکہ تم بھی مسلم ووٹ سے جیتے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں