عرفان پٹھان کی بیوی برقع سے باہر:
محمد اظہرالدین نے جب اپنے پہلے تین ٹیسٹ میچوں میں لگاتار 3 سنچریاں اسکور کیں تو وہ پوری دنیا میں مشہور ہو گئے۔وہ دنیا کے پہلے اور واحد بلے باز تھے جنہوں نے اپنے پہلے تین ٹیسٹ میچوں میں لگاتار تین سنچریاں بنائیں۔ ہر روز اخبارات میں ان کے بارے میں کوئی نہ کوئی خبر شائع ہوتی تھی۔
پھر ایک دن اخبارات میں یہ خبر شائع ہوئی کہ 1985 میں آسٹریلیا میں ہونے والے بینسن ہیجز کپ کے لیے آسٹریلیا جانے والے محمد اظہر الدین کی سیکیورٹی چیکنگ کے دوران ان کے بیگ سے گھر کی پلیٹیں، چمچے، گلاس اور پیالے برآمد ہوئے۔
اس کے جواب میں پھر محمد اظہرالدین کا بیان شائع ہوا کہ آسٹریلیا کے ہوٹلوں میں شراب یا سور کا گوشت وغیرہ پیش کیا جاتا ہے، اس لیے وہاں کے برتنوں میں کھانے کے بجائے ان برتنوں میں کھانے کے لیے لے جا رہے ہیں،
اس پر ظہرالدین کی ملک اور دنیا میں بہت تعریف کی گئی کیونکہ اتنی شہرت کے باوجود وہ اپنی ثقافت سے جڑے ہوئے ہیں۔
پھر جوں جوں اسے شہرت اور کامیابی ملی، وہ یہ سب کچھ ترک کرنے لگے، یہاں تک کہ اپنی خوبصورت گھریلو اور دینی مزاج والی بیوی نورین کو طلاق دے کر اس وقت کی مشہور شوبز اداکارہ سنگیتا بجلانی سے شادی کر لی، پھر میچ فکسنگ بھی الزامات لگے، ان کی بے حیائی بھی عام ہو گئی، ان کا آخری افیئر بھارتی بیڈمنٹن کھلاڑی جوالا گٹا کے ساتھ تھا۔
شہرت انسان کو اس طرح بدل دیتی ہے کہ اظہر الدین کو بدل دیا اور اب ایک مسجد کے موذن کا بیٹا عرفان پٹھان بھی اسی نقش قدم پر چل رہا ہے۔
اہل دانش یہ کہتے ہیں کہ زیادہ تر مسلمان کامیاب ہونے کے بعد کمیونسٹ بن جاتے ہیں اور زیادہ تر ہندو مذہبی فرقہ پرست بن جاتے ہیں۔
یہ تیزی سے سچ ہوتا جا رہا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں