تازہ ترین

بدھ، 6 ستمبر، 2023

ورانسی میں تبلیغی جماعت کے خلاف پولیس کی کاروائی غیر قانونی اور نامناسب آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ

نئی دہلی، (6 ستمبر2023)ورانسی میں تبلیغی جماعت کے خلاف کی گئی پولیس کی کاروائی کو آل انڈیا مسلم پرسنل لا بور ڈ نے تشویش ناک، غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ایک بیان میں کہا کہ ورانسی پولیس کے ذریعہ تبلیغی جماعت کے افراد کو مساجد سے نکال کر شہر سے باہر بھیج دیا جانا اور مساجد کے متولیان کو نوٹس بھیج کر تبلیغی جماعت کے کسی بھی پروگرام پر پابندی لگا دینا، انتہائی غلط، تشویش ناک، غیر اخلاقی اور غیر آئینی ہے۔ تبلیغی جماعت ایک دینی جماعت ہے جو مسلمانوں کو دین سکھاتی ہے، ان کے اخلاق و کردار کو سنوارتی ہے اور ان کے تمام پروگرام مساجد میں ہی منعقد ہو تے ہیں۔

بورڈ کے ترجمان نے آگے کہا کہ تبلیغی جماعت پر کو ئی پابندی عائد نہیں ہے، لہٰذا اس کو مساجد میں پروگرام کر نے سے روکنا غلط، غیر دستوری اور مذہبی آزادی کے بنیادی حق کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف اترپردیش پولیس ان لوگوں کو جو مسلمانوں کے خلاف مسلسل اشتعال انگیز اور زہریلی تقاریر کر تے ہیں، علی الاعلان مسلمانوں کی نسل کشی نیز مسلم خواتین کی عصمت دری کے اعلانات کرتے ہیں ، سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ وائرل کر تے ہیں ان کے خلاف کو ئی کاروائی نہیں کر تی، دوسری جانب پر امن طریقے سے جو افراد عامتہ المسلمین کو دین سکھاتے ہیں ان کی کردار سازی کر تے ہیں، انہیں ہراساں کیا جا رہاہے اور ان کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی جارہی ہیں۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ ریاستی حکومت اور پولیس سے پرزور مطالبہ کر تا ہے کہ وہ جلد ازجلد اس پابندی کو واپس لے اور تبلیغی جماعت کے لوگوں کو اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad