نئی دہلی (ریلیز مطیع الرحمن عزیز)ہیرا گروپ آف کمپنیز اپنے سفر کے نئے دور میں داخل ہو چکی ہے۔ ہم نے عدالتوں سے جو وعدہ کیا تھا اس کو مکمل کیا اور عہدوپیمان کی تکمیل کچھ اس طرح حسن و خوبی سے کی جس کی عوام و خواص یہاں تک کہ عدالتوں کو امید تک نہ تھی۔ لوگوں نے اندازہ کیا تھا کہ سو پچاس کروڑ روپئے ہم عدالت کے سامنے رکھ کر اپنے لئے راستہ ہموار کرلیں گے۔ لیکن ہمیں ہندستان کے عدلیہ اور قانون پر مکمل بھروسہ ہے۔ اس لئے ہم نے ایک خطیر رقم سپریم کورٹ آف انڈیا کے سامنے ڈپوزٹ کرتے ہوئے ہیرا گروپ آف کمپنیز کے سفر کو مہمیز لگا دیا ہے۔ یہ بات حقیقت ہے کہ ٹھوکریں انہیں کے قدموں میں لگتی ہیںجو چلتے ہیں۔ مگر جو پاﺅں توڑ کر بیٹھ جاتے ہیں ان کو کسی طرح کی چوٹ نہیں لگتی۔ ہم سے الجھنے والے وقت نے بتایا کہ ہمارے کاموں کی ملک کے غریبوں کوسخت ضرورت ہے۔ کمپنی کے سفر میں چند رکاوٹیں اور آزمائشیں آئیںجو ہمیں مضبوط بنا گئیں۔ ہم نے تمام طرح کی انکوائری دے کر اپنی تجارت کے لئے نئے نئے دروازے کھول دئے۔ اس کم رفتاری کے وقت میں بزنس میں تھوڑی رکاوٹ تو آئی مگر آنے والا دن ہیرا گروپ آف کمپنیز کا ہو گا۔ اور ہمارا یہ دعوی ہے کہ ہیرا ڈجیٹل گولڈ کے پلیٹ فارم سے ہیرا گروپ آف کمپنیز ہندستان کی سب سے بڑی کمپنی بن کر سنہری تاریخ رقم کرے گی۔ اب ہیرا گروپ آف کمپنیز ڈجیٹل دور کے طرقی یافتہ وسائل سے لیس ہوتے ہوئے ملک ہی نہیں دنیا کے چپے چپے پر چھا جائے گی اور عنقریب ڈجیٹل دنیا میں قدم رکھتے ہوئے ایچ ڈی جی ہر اس شخص کے وائلٹ میں اپنی موجودگی درج کرائے گی جس کسی کے ہاتھ میں انڈرائڈ موبائل سسٹم ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ سی ای او ہیرا گروپ آف کمپنیز نے اپنے جاری ایک بیان میں کیا ہے۔ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے کہا کہ ہمارا کبھی کوئی غلط ارادہ نہیں تھا۔ اور نہ آئندہ رہے گا۔ خوف خدا اور مشیت ایزدی ہمارا ایمان اور عقیدہ ہے۔ رضائے الہی کے لئے ہم حلال اور جائز سود سے پاک تجارت کے ساتھ آگے بڑھے ہیں۔ اللہ نے ہمارے ہر قدم کو شرف قبولیت بخشا۔ ایک دو لوگوں سے شروع کی گئی کمپنی میں لاکھوں لوگ شامل ہوئے۔ اور کروڑوں لوگوں نے استفادہ کیا۔ ملک بھارت سے شروع کی گئی کمپنی کو دنیا کے سیکڑوں میں ملکوں میں پھلنے پھولنے کا موقع میسر ہوا۔ دنیا بھر سے کمائی گئی رقم کے ذریعہ ملک کے ایکونومی کو مضبوطی ملی۔ رضائے الہی سے چند دنوں کے لئے توقف تو آیا۔ لیکن وہ وقت بھی ہمارے لئے سنہرے دور کا پیش خیمہ ثابت ہوا۔ کیونکہ جہاں انسان ترقی کے دنوں میں تیز رفتاری کے ساتھ آگے بڑھنے کا عادی ہوتا ہے اسی طرح سے رکے ہوئے لمحوں میں فکر وتدبر کا موقع میسر ہوتا ہے۔ ان رکے ہوئے لمحوں نے ہمیں بہت کچھ سوچنے سمجھنے کا موقع میسر کیا۔ اس وقت نے ہمیں بہت کچھ دکھایا ہے۔ کہیں عدالتوں میں لمبی لائنیں تو قید خانوں میں مظلوموں کی آہ و بکا کو بھی مشیت ایزدی نے مجھے ہر ہر چیز دیکھنے کا مکلف بنایا۔ میں ہر لمحہ اور ہر قدم سے اتنا کچھ سیکھ کر آج خود کو مضبوط پا رہی ہوں جو لوگ کئی زندگیوں میں شاید نہیں سیکھ اور دیکھ پاتے۔ قدرت نے مجھے تاریک کوٹھریوں میں سسکتی ہوئی بے بسی کو بہت قریب سے دیکھنے کا موقع میسر کیا ہے۔ کل ملا کر مشیت ایزدی کے مقدر کئے ہوئے عوامل سے مجھے گزارا گیا اور میرے ہر قدم بہت سے تجربات اور مشاہدات سے سرفراز کرتے ہیں۔ آنے والے دنوں میں اپنے دیکھے ہوئے اور سیکھے ہوئے کاموں اور تجربات سے عوام اور دنیا کو فیض پہنچانے کی پوری کوشش ہو گی۔
تفصیل کے طور پر عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے کہا کہ ہمیں جس کورٹ کچہری میں جانچ کے مرحلے کے لئے التوا میں رکھا گیا وہاں سے بھی سرخرورئی ہمارا مقدر ہوئی۔ کیونکہ جتنی رقوم لوگوں کی ہمارے ذمہ عائد ہوتی ہے اس سے کہیں زیادہ رقم ہم نے سپریم کورٹ آف انڈیا کے حضور پیش کر دیا ہے۔ اب عدالت عالیہ کی منشا پر منحصر ہے کہ وہ کمیٹی کا قیام کرکے جتنا جلدی ہو سکے لوگوں کی امانتیں ان تک پہنچانے میں کامیاب ہوتی ہے۔ ہمیں پوری امید ہے کہ پیسے چاہنے والے چاہے وہ محکموں کے ذریعہ ہوں یا کمپنی کے پلیٹ فارم سے چاہنے والے ہوں سب کو جلد از جلد دے کر ان کی مشکلات کو حل کرنے کی کوشش عمل میں لائی جائے گی۔ ابھی تک ہم نے لوگوں کی امانتوں کو بچانے کے بے انتہا کوشش کی ہے اور اللہ کے فضل و کرم سے گِدھوں کے حلق سے ان کے من پسند نوالے کو چھین کر محفوظ کر دیا گیا ہے۔ ہم نے بے انتہا اذیت برداشت کی تاکہ لوگوں کے امانتوں کو محفوظ کیا جائے اور رب ذولجلال نے ہمیں سرخروئی عطا فرمائی۔ آج ہندستانی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ ہیرا گروپ آف کمپنیز ملک کی پہلی ایسی کمپنی ہے جس نے سرمایہ کاروں کے حق لئے خود کو ہر اذیت اور نقصان کے مرحلے میں رکھ کر قانونی لڑائی کی اور کامیابی سے ہمکنار ہوئی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں