تازہ ترین

پیر، 11 ستمبر، 2023

مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائے میر اعظم گڑھ میں 23نومبر 2023ءبروز جمعرات یک روزہ سالانہ اجلاس کی تاریخ پائی طے

سرائے میر اعظم گڑھ(یواین اے نیوز 11ستمبر2023)قصبہ سرائے میر کا معروف وممتاز ادارہ مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائمیر کے 82ویں جلسہ سالانہ کی ایک شورائی میٹنگ مفتی محمد احمد اللہ پھولپوری کی صدارت میں منعقد ہوئی،قاری محمد عبیدہ کی تلاوت قرآن کریم سے مجلس کا آغاز ہوا،قاری شبیر احمد نےدرباررسالت میں نذرانہ عقیدت پیش کیا،جبکہ مولانا محبوب عالم قاسمی نے نظامت کا فریضہ انجام دیا،اس میٹنگ میں باتفاق رائے 23نومبر 2023ءبروز جمعرات یک روزہ  82ویں سالانہ اجلاس کی تاریخ طے پائی ،حالات اور گرانی کے پیش نظر اجلاس کو مختصر کرنے کا فیصلہ کیا گیا،ان شاء اللہ مقررین حضرات کی منظوری کے بعدان کےناموں کی حتمی فہرست جاری کی جائے گی۔


 مولانا جمال انور قاسمی نائب ناظم مدرسہ نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا،جس میں آئے ہوئے مہمانوں کا شکریہ اداکرتے ہوئے مدرسہ کے قیام کا مقصد اور تعلیم وتربیت اور شب وروز کی کارگزاری سناتے ہوئے ضروریات مدرسہ سے سامعین کو روشناس کرایا،نیز فرمایا کہ دینی تعلیم کے ساتھ ٹیکنالوجی کے دور میں شعبہ حفظ و عربی میں 24 ،شعبہ پرائمری میں 28، اور صفۃ الصالحات میں 6کمپیوٹر کاانتظام کیاگیا،اس وقت مدرسہ میں 2800طلبہ وطالبات زیرتعلیم ہیں،ان کی تعلیم وتربیت پر 208اساتذہ وملازمین مامورہیں،مدرسین کی تنخواہوں میں اضافہ کے ساتھ تیس سالہ خدمات پر پنشن کا بھی اجراء کیا گیا،بیس سالہ خدمات پر حادثاتی موت پر بھی پنشن کا فیصلہ کیا گیا ہے،عزائم اور منصوبوں میں بیت العلوم اسکول،بیت العلوم گرلز ڈگری کالج،بیت السالکین،ایک مطبخ کی تعمیر شامل ہے مدرسہ کے قیام کو سوسال پورے ہورہے ہیں'2027یا 28میں صدسالہ اجلاس کا بھی مجلس شوریٰ نےفیصلہ کیا  ہے۔


مشرقی یوپی کا یہ معروف ادارہ 1349ھ مطابق سن 1930 عیسوی سے دین اسلام کی تبلیغ وترویج میں لگا ہوا ہے، اس اجلاس کا بارونق اسٹیج علماء حق کا ترجمان رہاہے ،پورے علاقہ میں اس اجلاس کو وقعت کی نگاہ سے دیکھا جاتاہے ،لوگ بڑھ چڑھ کر اس میں حصہ لیتے ہیں ،اور بڑے ذوق وشوق سے شریک اجلاس ہوتے ہیں ،امت میں انقلاب،حالات میں تبدیلی،معاشرہ کی اصلاح،فکروخیال میں پاکیزی،رگوں میں حرارت،عمل میں جوش،نظر میں تاثیر،نیتوں میں خلوص،دینی مدارس اوربزرگان دین کی صحبت سے پیداہوتے ہیں۔



 مفتی محمد احمداللہ پھولپوری ناظم مدرسہ نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ ہم اپنے کاموں میں دعاء کا سلسلہ ختم کردئے ہیں ہمیں دعاء کا طریقہ بھی معلوم نہیں ہے جب کہ ہمارے رسول کا طریقہ یہ تھا کہ جب کوئی مصیبت یا خوف وغم کا سامنا ہوتا تو آپ فورا مسجد تشریف لے جاتے،اورنماز کے ساتھ دعاء فرماتے تھے،آج بھی ہم اپنے رب کو دعاء سے خوش اور اپنی مشکلات کو حل کرسکتے ہیں،نیزدینی اجلاس سے لوگوں میں دینی بیداری پیداہوتی ہے،دین پر استقلال اور دین پر مرمٹنے کا جذبہ پیوست ہوتا ہے،اکابرین اور صلحاء واتقیاء کی صحبت حاصل ہوتی ہے،اور ان کی زیارت کا بھی شرف حاصل ہوتا ہے،گمراہی اور بے راہ روی دور ہوتی ہے،اسلام اور شعائر اسلام پر زندگی بسر کرنے کا ہنر حاصل ہوتا ہے۔


اس مجلس میں مولانا شفیق احمدبجنور،مولانا محمد ایوب،مولانا امیر حمزہ نیپال،مولانا مشتاق احمد ،محمدامجدنیپال،عابد حسین احمد چمپارن، مفتی عبدالجلیل، لیئق احمد شیروانی، وسیم احمد پپو پیجر ،مفتی شمس الہدیٰ ،مولانا ابرار احمد ،مولانا خالد حمزہ،حافظ عین الحسن،منٹی نیپال،دلشاد احمد،ڈاکٹر محمد سلمان،مفتی محبوب عالم ،مظفراقبال کلکتہ، کثیر تعداد میں علاقاٸی نامور اوربااثر شخصیات اور دیگر مقامات لکھنؤ، دھلی، کلکتہ، چمپارن،نیپال،کشی نگر،مئو،خلیل آباد ،سنت کبیرنگر ،فیض آباد، پٹنہ، گورکھپور، بجنور، مرادآباد،خیرآباد،الہ آباد سے مہمان کرام شریک اجلاس ہوئے،۔اور اپنی قیمتی آرا ٕپیش کرکے مقاصد نششت کو کامیاب فرمایا،مدرسہ ہذا کے نائب ناظم مفتی محمد اجوداللہ پھولپوری کے زیر انتظام دعاء پر میٹنگ اختتام پذیر ہوئی۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad