تازہ ترین

ہفتہ، 26 اگست، 2023

جوائن ڈاریکٹرمدرسہ بورڈ لکھنؤ اور ضلع اعظم گڑھ اقلیتی بہبودافسر کی مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائے میر ہوئی آمد۔

سرائے میر(یواین اے نیوز 26اگست2023)مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائے میر اعظم گڑھ کی تقریباً صدسالہ تعلیمی خدمات اور اس کی انوار وبرکات کا ظہور چہار جانب اجاگر ہے،یہی وجہ کی ملک وبیرون ملک کے مانند اور بڑے عہدے پر فائز حضرات اس مدرسے کو دیکھنے کی تمنا وخواہش کرتے ہیں،یہاں سرکاری وغیرسرکاری،سیاسی وسماجی شخصیات دعاء اور کامیابی کے لئے حاضر خدمت ہوتے رہتے ہیں،اورہم اپنے آئے ہوئے مہمانوں کااستقبال کرتے اور خیرمقدم کہتے ہیں۔
آج بتاریخ26اگست 2023ء بروز شنبہ بوقت دوپہر 12بجے کے بعدمدرسہ بورڈ کے ڈاریکٹر وسابق رجسٹرار لکھنؤ جناب آرپی سنگھ اورضلع اعظم گڑھ اقلیتی بہبود افسر ورشا صاحبہ ان دونوں مہمانوں کی آمد ہوئی،نائب ناظم مدرسہ مفتی محمد اجود اللہ صاحب پھولپوری زید مجدہم نے استقبال کیا،شعبہ پرائمری کے بچوں کے درمیان خوشگوار ماحول میں ہنستے مسکراتے نظر آئے،وہاں شعبہ کمپیوٹر اور لیب وغیرہ پرائمری کے تمام شعبوں کا جائزہ لیا،اور خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مہمان خانہ تشریف لائے،وہاں مدرسہ ہذا کے ناظم اعلیٰ وشیخ الحدیث مفتی محمد احمد اللہ صاحب پھولپوری دامت برکاتہم سے ملاقات ہوئی ۔
بعدہ ضیافت کے ساتھ تفصیلی گفتگو ہوئی،مدرسہ کے تمام کاغذات کا باریکی سے معائنہ کیا،ڈاریکٹر صاحب نے کہا کہ یہ مدرسہ جو میں اپنی آنکھوں سے دیکھ رہاہوں جس کے پاس زمین کی کمی نہیں ہے یہ کسی یونیورسٹی سے کم نہیں ہے جس کے پاس کئی عمارتیں اورسیکڑوں کمرے،کئی ہزار طلباء وطالبات اور دوسو سے زائد اسٹاف اور اتنا بڑا نظام چل رہا ہے،اس کو سرکاری کسی قسم کی دشواری نہیں آنی چاہیے، انھوں نے کہا کہ ہم ہرطریقے سے اس مدرسے کی ترقی کے لئے سرکاری تعاون کےلئےتیارہیں،مزید انھوں نے کہا کہ مدارس اسلامیہ کو مختصر فیس رکھنی چاہیے۔
تاکہ سرپرست حضرات اپنے بچوں پر مکمل توجہ دیں،اور مدارس اسلامیہ کو مدارس کے قوانین سے واقف ہونا ضروری ہے لوگ مدرسہ چلاتے ہیں لیکن اکثر قوانین مدرسہ سے ناواقف ہوتے ہیں،جس کی وجہ سے دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے نیز اپنے کاغذات درست رکھنے چاہیے،اس کے بعد رواق پھولپوری،دارالحدیث،صفۃ الصالحات،دارالتحفیظ وغیرہ تمام عمارتوں کی سیر کیا،انھوں نے کہا کہ ہم اس ضلع میں بڑے مدارس کا نام سنتے تھے،لیکن آج اس مدرسے کو دیکھ کر دلی خواہش پوری ہوئی۔
قبل رخصت مدرسہ بورڈ کے چیرمین جناب ڈاکٹر افتخار احمد صاحب سے فون پر مدرسہ کی رپورٹ اور حال واحوال پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ مدرسہ سرکاری مانک سے کہیں زیادہ بڑا ہے،اس کا نظام قابل دید ہے تقریباً بیس بسیں چل رہی ہیں طلبہ کی تعدادلائق تعریف ہے اس مدرسے کو بڑی مانتا حاصل ہونی چاہئے،تقریبا دوگھنٹہ رہ کر رخصت ہوئے،اور شعبہ پرائمری کے صدر مولانا نبی حسن صاحب کی رہبری میں مدرسۃ الاصلاح پہنچے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad