تازہ ترین

بدھ، 12 اپریل، 2023

دہلی جامع مسجد کا فقیر اور انگریز افسر کا عجیب واقعہ!


انگریز نےفقیر سے پوچھا، آخر کیا بات ہے کہ تم نے کچھ بھی پیسے اپنے پاس نہ رکھے ؟ وہ معذ ورفقیر کہنے لگا، جب میں نے بٹوا اٹھایا تو میرا جی تو چاہتا تھا کہ میں اسے لے لوں مگر پھر مجھے خیال آیا کہ ہر کام اللہ کے سامنے پیش ہونا ہے۔اگر میں یہ پیسے رکھ لوں گا اور کل قیامت کے دن میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے کھڑا ہوں گا اور آپ حضرت عیسی علیہ السلام کے پیچھے کھڑے ہوں گے..

جامع مسجد دہلی کے دروازے پر ایک معذور آدی بیٹھا بھیک مانگ رہا تھا،ایک انگریز وہاں مسجد کود یکھنے کیلئے آیا۔ ہم نے بھی دیکھا کہ جامع مسجد کوانگریز دیکھنے کیلئے آتے جاتے ہیں،وہ انگریز بڑا عہدہ رکھتا تھا۔ جب وہ اس فقیر کے پاس سے گزرا تو اس نے سلوٹ مارا تا کہ کچھ دے جائے۔چنانچہ اس انگریز نے اسے کچھ پیسے دے دیئے۔انگریز باہر کھڑے ہوجاتے ہیں جوتوں کی جگہ پر،اندر داخل نہیں ہوتے۔مسجد کے نقش و نگار اور عظمت ایسی ہوتی ہے کہ اللہ کے گھر کے سامنے ہی انہیں سکون مل جا تاہے۔وہ انگریز مسجد کو دیکھ کر چلا گیا۔گھر جا کر اسے معلوم ہوا کہ جس بٹوے سے پیسےنکال کر دیئے تھے وہ بٹوا جیب میں نہیں ہے،پیسے بھی کافی تھے اور پتہ بھی نہیں کہ کہاں گرا ہوگا خیر بات آئی گئی ہوگئی۔ایک ہفتہ بعد پھراسے چھٹی ہوئی،اس کی بیوی نے کہا کہ تم مسجد دیکھ آئے تھے مجھے بھی دکھاؤ۔چنانچہ چھٹی والے دن وہ اپنی بیوی کو لے کر پھر مسجد دیکھنے کیلئے آیا۔
جب وہ انگریز اس معذورفقیر کے پاس سے گزرنے لگا تو وہ فقیر فوراً کھڑا ہو گیا اور اس سے کہا، آپ پچھلی دفعہ آئے تھے، مجھے پیسے دیئے تھے اس کے بعد آپ ہاتھ جیب میں ڈالنے لگے تھوڑی دور آگے جا کر بٹوا گر گیا اور میں نے اٹھالیا، یہ بٹوا میرے پاس آپ کی امانت ہے، یہ میں آپ کے حوالے کرتا ہوں۔انگریز نے بٹوے کو کھول کر دیکھا تو پیسے بالکل پورے تھے۔حیران ہوکر وہ سوچنے لگا کہ بٹواتو دے دیتا مگراس کے اندر کی کچھ رقم نکال سکتا تھا، مجھے امید تو یہی تھی،یہ کیا ہوا کہ سارے کے سارے پیسے مجھے من وعن واپس کر دیئے۔اس نے اس فقیر سے پوچھا، آخر کیا بات ہے کہ تم نے کچھ بھی پیسے اپنے پاس نہ رکھے؟وہ معذ ورفقیر کہنے لگا، بات یہ ہے کہ قیامت کے دن ہر آدمی اپنے نبی کے پیچھے ہوگا، جماعتوں کی صورت میں انبیاء کرام علیہم السلام کے پیچھے چل رہے ہوں گے۔ جب میں نے بٹوا اٹھایا تو میرا جی تو چاہتا تھا کہ میں اسے لے لوں مگر پھر مجھے خیال آیا کہ ہر کام اللہ کے سامنے پیش ہونا ہے۔اگر میں یہ پیسے رکھ لوں گا اور کل قیامت کے دن میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے کھڑا ہوں گا اور آپ حضرت عیسی علیہ السلام کے پیچھے کھڑے ہوں گے،اس وقت ایسا نہ ہو کہ آپ کے نبی میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو گلہ دیں کہ آپ کے امتی نے میرے امتی کے پیسے لے لئے تھے۔یہ سوچ کر میں نے اس میں کوئی خیانت نہ کی۔اور آپ کے پیسے میں نے آپ کولوٹا دیئے ہیں ۔کاش! ہمیں دہلی کے اس معذور فقیر جیسی محبت بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ہو جاتی۔(ج2 ص112)۔

قوت عشق سے ہر پست کو بالا کر دے
دہر میں اسم محمد سے اجالا کر دے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad