تازہ ترین

بدھ، 12 اپریل، 2023

گائے کے پیشاب کا استعمال انسان کیلئے نقصاندہ!آئی وی آرآئی کی تحقیق ،4قسم کے نقصاندہ بیکٹیریا جوانفیکشن کا سبب بن سکتے ہیں۔

دہلی(یواین اے نیوز12اپریپ2023) گائے کا پیشاب جسے کئی دہائیوں سے ایک معجزاتی دوا کہا جاتا رہا ہے، اب اسے براہ راست انسانی استعمال کے لئے غیر موزوں پایا گیا ہے کیونکہ اس میں ممکنہ طور پر نقصان دہ بیکٹیریا موجود ہیں۔ انڈین ویٹرنری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ( آئی وی آرآئی ) جو جانوروں پر ملک کا سب سے بڑا تحقیق کرنے والا ادارہ ہے، نے پایا ہے کہ بھینس کا پیشاب بعض بیکٹیریا پر زیادہ موثر تھا۔ انسٹی ٹیوٹ کے بھوچ راج سنگھ کی سربراہی میں پی ایچ ڈی کے تین طلباء کے ساتھ کی گئی تحقیق میں پتا چلا ہے کہ صحت مند گایوں اور بیلوں کے نمونوں میں ایسچریچیا کولی کی موجودگی کے ساتھ کم از کم 4 قسم کے نقصان دہ بیکٹیریا موجود ہیں۔ جو پیٹ میں انفیکشن کا سبب بن سکتے ہیں۔ تحقیق کے نتائج آن لائن ریسرچ ویب سائٹ ، ریسرچ گیٹ میں شائع کئے گئے ہیں۔
 انسٹی ٹیوٹ میں ایپیڈ یمولوجی کے شعبہ کے سربراہ سنگھ نے کہا کہ گائے، بھینس اور انسانوں کے پیشاب کے 73 نمونوں کے تجربے سے پتہ چلا ہے کہ بھینس کے پیشاب میں اینٹی بیکٹیریل میں سرگرمی گائے سے کہیں زیادہ بہتر تھی۔ بھینس کا پیشاب بیکٹیریا پر نمایاں طور پر زیادہ موثر تھا۔ انہوں نے وضاحت کر تے ہوئے کہا کہ ہم نے گائے کی تین اقسام کے پیشاب کے نمونے اکٹھے کئے جن میں ساہیوال ، تھر پارکر اور ونداوانی ( کراس نسل)کے مقامی ڈیری فارموں شامل تھے ان کا مطالعہ کیا گیا، جون اور نومبر 2022 کے درمیان میں نتیجہ اخذ کیا گیا کہ بظاہر صحت مند افراد کے پیشاب کے نمونوں کا ایک بڑا تناسب ممکنہ طور پر پیتھوجینک بیکٹیریا رکھتا ہے۔

بیکٹیریا کے منتخب گروپ کے لئے روکا جا سکتا ہے لیکن عام یہ خیال ہے کہ گائے کا پیشاب اینٹی بیکٹیریل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی صورت میں پیشاب کو انسانی استعمال کے لئے تجویز نہیں کیا جا سکتا۔ کچھ لوگ یہ دعوی کرتے ہیں کہ کشید پیشاب میں متعدی بیکٹیریا نہیں ہوتے۔ہم اس پر مزید تحقیق کر رہے ہیں۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ گائے کا پیشاب ہندوستانی بازار میں فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس سائی) کے ٹریڈ مارک کے بغیر بڑے پیمانے پر فروخت کیا جا تا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad