جامعہ فاروقیہ میں ٫اجلاس عام ودستار بندی،سے علماء کا خطاب 30 حفاظ کرام کی دستار بندی عمل میں آئی
جونپور ۔حاجی ضیاء الدین (یو این اے نیوز 4مارچ 2023) قر آن مجید کا یاد کر نا اللہ تعالی کا غیبی نظام ہے قر آن مجید کے حفاظت کی ذمہ داری اللہ تعالی نے لے رکھی ہے قر آن مجید کے علاوہ بہت سی آسمانی کتابیں اتاری گئیں ۔
مثلا توریت کے حفاظت کی ذمہ داری یہود اور انجیل کی حفاظت کی ذمہ داری نسارہ کے ذمہ تھی اور تمام آسمانی کتابوں میں قر آن مجید کو فوقیت حاصل ہوئی اس لئے قر آن کو یاد کر نے والوں کے لیے اللہ تعالی نے انعام اکرام کے وعدے کئے ہیں کل قیامت کے دن حافظ قر آن سے کہا جائے گا کہ قر آن کو پڑھتا جا جنت کی سیڑھیوں پر چڑھتا جا جیسا کی تو د نیا میں ٹھہر ٹھہر کر پڑھتا تھا مذکورہ باتیں مولانا سلمان نسیم ندوی استاد ندوۃ العلماء لکھنئو نے شاہ گنج کو توالی حلقہ کے موضع صبرحد عمران گنج واقع جامعہ فاروقیہ کے احاطہ میں اجلاس عام و دستار بندی کے موقع پر بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب میں کیا ۔
انھوں نے کہا کہ قرآن مجید ہم تمام مسلمانوں کے لئے نعمت ہے مسجدوں اور گھروں میں سجانے کے لئے نہیں ہے بلکہ قرا ٓن مجید کو یاد کر تے ہوئے معنی مفہوم کو سمجھتے ہوئے اپنے شب و روز گزارنے کے لئے اللہ تعالی نے بہترین ذریعہ عنایت کیا ہے یہ کتاب ہم تمام کی ہدایت کے لئے اتاری گئی ہے کچھ لوگ کہتے ہیں کہ قر آن مجید میں تحریف ہے تو میں ان کو بتا نا چاہوں گا کہ قر آن کے لجہات و قر آت میں اختلاف ہو سکتا ہےلیکن قر آن کی آیات ، معنی مفہوم میں کوئی اختلاف نہیں ہے قر آن لاکھوں کروڑوں دلوں میں محفوظ ہے اس لئے ظالم کا ظلم حد سے تجاوز تو کر سکتا ہے۔
لیکن اللہ کا شکر ہے کہ قر آن مجید کے ایک نقطہ میں کوئی تحریف نہیں کر سکتا ہے کیوں کہ قر آن مجید کی حفاظت کی ذمہ داری خود اللہ پاک نے لے رکھی ہے اور قر آن مجید دنیا میں سب سے پڑھی جا نے والی کتاب ہے۔مولانا عمر اسلم اصلاحی نے کہا کہ اللہ کی ذات میں کسی کو شریک نہ بنائواللہ تعالی کے فیصلے کو کوئی بدلنے والا نہیں ہے لیکن افسوس کہ بعض مسلمانوں اللہ کو چھوڑ کر غیر اللہ تک پہنچ جاتے ہیں کتنے افسوس کی بات ہے کہ مرادیں کو پوری کر نے کے لئے لوگ نہ جانے کہاں کہاں ٹھوکریں کھاتے ہیں ا ور جب مرادیں پوری ہو جائیں تو اللہ کو بھول کر کسی اور کا قصیدہ پڑھنے لگتے ہیں لیکن وہی لوگ مرادیں نہ پوری ہو نے پر کہتے ہیں کہ اللہ کی مرضی نہیں تھے اس لئے یہ کام نہیں ہو ایاد رکھو اللہ کی مرضی کے بغیر کوئی کام ہو نا ممکن نہیں ہے شرکت بہت بڑا ظلم ہے عملی نمونہ پیش نہ کیا گیا تو تقریروں سے کچھ ہونے والا نہیں ہے ۔
اللہ تعالی کے تعلق سے احساس جاگ جائے تو انسان کوئی گناہ نہیں کر ے گا اور ہمیشہ نیک اعمال کی طرف دوڑ لگا ئے گا ۔ نظامت ڈاکٹر ابو اکرم قاسمی و صدارت مولانا ابو ذر مدنی استاد جامعتہ الرشاد اعظم گڑھ نے کی ۔صدارتی خطبہ میں مولانا انو ذر مدنی نے حفاظ طلباء کو مخاطب کر تے ہوئے کہا کہ جو دولت حافظ قر آن کو حاصل ہو تی ہے اس کو مقابلہ کوئی اور نہیں کر سکتا لیکن افسوس کہ آج معاشرے میں حفظ کر نے والوں کو حقیر نگاہوں سے دیکھا جا تا ہے اور جس کا نتیجہ ہے کہ بعض حفاظ احساس کمتری کا شکار ہو جا تے ہیں اللہ تعالی کل قیامت میں حافظ قر آن کو سفارشی بنائے گا یہ مرتبہ کسی اور کے لئے عنایت نہیں کیا گیا ہے۔
انھوںنے افسوس ظاہر کر تے ہوئے کہا کہ آج مدارس کے لوگ پیسوں اور جیبوں پر نگاہ جما ئے ہوتے ہیں اگر پیسوں سے ہی مدارس کا نظام چلتا تو سب سے بڑ امدرسہ ممبئی میں ہو تا لیکن دیو بند جیسے چھوٹے سے قصبہ میں واقع مدرسہ کو ام المدارس کا خطاب دیا گیا ہے قر آن جیسی مقدس کتاب سے رشتہ جوڑلینے والے کو اللہ عزت سے نوازتا ہے اس کے بعد جامعہ کے ۳۰ فارغین حفاظ طلباء کی دستار بندی عمل میں آئی،مفتی شہزاد قاسمی نے خواتین کی مجلس کو خطاب کیا ۔ جلسہ کی سر پرستی شکیل احمد بحرینی نے کی نعت پاک کا نذرانہ قاری محمو عالم بلیاوی نے پیش کیا جلسہ کا آغاز حافظ محمد اسجد کے ذریعہ تلاوت کلام پاک سے ہو ا۔
مولانا توفیق احمد قاسمی کے دعائوں پر جلسہ اختتام پذیر ہو ا۔ا س موقع پر ڈاکٹر عبدالوحید قاسمی ، سرور وایڈ ووکیٹ ، محمد شاہد صدیقی ، شاہ سعود ، احمدا للہ ندوی ، وغیرہ خصوصی طور پر موجود رہے ۔آخر میں کنوینر جلسہ و ناظم جامعہ فاروقیہ ڈاکٹر عتیق احمد قاسمی نے آئے ہوئے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں