طلبائے دارالعلوم فیض محمدی کا تعلیمی وثقافتی مظاہرہ اختتام پذیر
آنند نگر مہراج گنج ،عبید الرحمٰن الحسینی(یو این اے نیوز 26فروری 2023) سالہائے گذشتہ کی طرح اس سال بھی جمعیۃ الطلبہ کے زیر اہتمام طلبائے دارالعلوم فیض محمدی کی انجمن فیض اللسان کا سالانہ اختتامی اجلاس دارالعلوم کے وسیع سبزہ زار پر بعد نماز عشاء انتہائی تزک واحتشام کے ساتھ ادارہ کے ناظم اعلیٰ مولانا سعد رشید ندوی کے زیر قیادت منعقد ہوا۔
جس کی صدارت مولانا شمس الہدیٰ قاسمی ڈائریکٹر : حافظ شجاعت فیض عام چیرٹیبل ٹرسٹ آنند نگر نے کی جبکہ نظامت کے فرائض مہتمم ادارہ مولانا محی الدین قاسمی ندوی نے انجام دیئے۔
اس کے بعد ادارہ کے مہتمم مولانا محی الدین قاسمی ندوی نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے اپنے تعارفی کلمات میں کہا کہ : آج جس ادارہ میں آپ حضرات موجود ہیں، یہ تقریباً تین دہائی قبل مولانا قاری محمد طیب قاسمی وانکے رفقاء کار کی مخلصانہ کوششوں سے وجود میں آیا، جس کا شمار اتر پردیش کے ممتاز دینی وعصری اداروں میں ہوتا ہے، جہاں شعبہ حفظ کے علاوہ پرائمری درجات سے عالیہ ثانیہ(مشکوٰۃ وہدایہ) سمیت تمام تر عصری مضامین این سی ، ای، آر، ٹی منہج تعلیمی کے مطابق پڑھائے جاتے ہیں، نیز ٹیکنکل تعلیم کے بھی معقول نظم کے ساتھ حفظ کے بچوں کو ا س طرح تعلیم دی جاتی ہے کہ ۔
وہ حفظ کی تکمیل کے ساتھ نویں کلاس کی تعلیم کو بھی بآسانی حاصل کرسکتے ہےں۔ پروگرا م کا افتتاح محمد عتیق الرحمان کی تلاوت کلام پاک سے ہوا، بعدازاں آغوش انجمن میں رہ کر مسابقہ کے پروگرام میں امتیازی پوزیشن لانے والے طلباء نے تقریر، حمد ، نعت اورقرت میں تعلیمی وثقافتی مظاہرہ کرتے ہوئے عالمی زبانوں میں تقریریں پیش کرکے سامعین کا دل جیت لیا،اور وہ لمحہ بھی یادگاری ثابت ہوا، جب انجمن کے تربیت یافتہ طلبا نے نہایت ہی حساس موضوع '' منشیات کا استعمال سماج کے لئے کتنا خطرناک ،،پر دلچسپ اور انوکھے انداز وبڑی سلیقہ مندی سے مکالمہ پیش کیا، وہ بھی قابل دید تھا، جسے دیکھ کر پورے مجمع نے داد وتحسین ودعائیہ کلمات سے انہیں نوازا۔
پروگرام کی قیادت کررہے ادارہ کے ناظم اعلیٰ مولانا سعد رشید ندوی نے مہمان ذی وقار ، راہ سلوک کے نیرتاباں مولانا محمد یحی ٰ نقشبندی سمیت تمام مہمانان خصوصی کا پرتپاک خیر مقد م کرتے ہوئے ، ان کی خدمت میں مومنٹو پیش کیا، جبکہ بہت سے معزز مہمانوں کا ، شال پوشی کرکے استقبال کیا گیا۔ مولانا ندوی نے کہا کہ: آج ادارہ کا ذرۃ ذرۃ ان عبقری شخصیات کو اپنے درمیان پاکر شاداں وفرحاں ہے۔ آپ نے صاف لفظوں میں کہا کہ مدارس دینیہ اسلام کے مضبوط قلعہ ہیں، جو کچھ بھی دنیا میں دینی چہل پہل ہے ۔
وہ سب انہیں دینی اداروں کی مرہون منت ہیں،۔آپ نے مزید کہا کہ:ادارہ کی جملہ سرگرمیاں اقراایجوکیشنل اینڈ ٹیکنکل فاؤنڈیشن کی نگرانی میں جاری ہیں، جس کی سرپرستی والدبزرگوار مولانا قاری محمد طیب قاسمی فرمارہے ہیں، جو اپنی پوری جانفشانی او ر قربانیوں سے اس دینی محل کی تعمیر وترقی اور معیار تعلیم کو بہتر سے بہتر کرنے میں مصروف ہیں۔
واضح رہے کہ اجلاس عام سے دودن قبل طلباء کے مابین مسابقہ کا بھی اہتمام ہوا تھا، جس میں تقریباً ڈیڑھ سو سے زائد طلباء نے منتخب عناوین کے تحت اردو ، عربی ، انگریزی اور ہندی میں تقاریر کے علاوہ نعت خوانی وقرات میں حصہ لیا ، حکم صاحبان کے فیصلہ کے مطابق اردو تقریر علیاء میں ،محمد سرفراز ، اردو تقریر سفلیٰ میں محمد ارباز، عربی تقریر میں محمد عاطف ممتاز ۔
انگلش تقریر میں محمد منہاج عالم، ہندی تقریرمیں محمد شمشاد ، نعت میں متین الحق، قرات میں محمد مزمل، پہلی پوزیشن حاصل کی ، اسی طرح ششماہی امتحان میں شعبہ عربی( ظہیر الدین انصاری) شعبہ پرائمری میں( محمد اجمل) شعبہ حفظ میں (متین الحق ) نے امتیازی نمبرات حاصل کئے ، جنہیں مہمان خصوصی اور، علما ء دین کے علاوہ بھائی شمس الضحیٰ کے ہاتھوں شیلڈ وانعامات دیئے گئے۔ بچوں کو اسٹیج پر پیش کرنے میں مفتی محمد انتخاب ندوی ( ناظم تعلیمات )نے اہم رول کا ادا کیا۔
مہان خصوصی پیر طریقت مولانا محمدیحیٰ نقشبندی نے اپنے خطاب میں کہا کہ طلباء کے ذریعہ پیش کئے گئے سار ے پروگرام بہت اچھے لگے۔ طلباء کی تقریری صلاحیتوں کو دیکھ کر اور سن کر یہ احساس ہوا کہ اساتذہ نے بڑی جدوجہد کے ساتھ انہیں اس لائق بنایا ہے، کہ آج وہ اس بڑے مجمع میںایک کہنہ مشق فنکار کی طرح اپنے فنوں کا مظاہر ہ کرنے کا ہنر جانتے ہیں، اوربالخصوص مکالمہ کی حسن ترتیب اور اداکاری کو دیکھ بے حد خوشی ہوئی ہے، اللہ ادارہ کو دین دونی رات چوگنی ترقیات سے نوازے ،اور بانی ادارہ مولانا قاری محمد طیب قاسمی کی جدوجہد اور محنتوں کو قبول فرمائے۔آمین۔آپ نے مزید کہا کہ:
صحت مند معاشرہ کی تشکیل آج وقت کی اہم ضرورت ہے، آپ نے معاشرہ میں جنم لینے والی اخلاقی بیماریوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ : یاد رکھئیے ! نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ، برائیوں سے انسان کو بچناچاہئے،چوں کہ برائیاں نیکیوں کو بھسم کرڈالتی ہےں ۔ اس لئے معاشرہ کے ایک ایک فرد کے لئے ضروری ہے کہ کلی طور پر ممنوعات ، اور برائیوں سے اجتناب کرے، نیکی بھری زندگی گذارنے کی سعی کرے اور انبیاء و صحابہ کرام کو مشعل راہ بناتے ہوئے ان کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کرے۔ اخیرمیں انجمن کے نگراں ڈاکٹر محمد اشفاق قاسمی نے تمام مہمانوں کا انکی تشریف آوری پر دل سے شکریہ ادا کیا۔
پروگرام میں خاص طور پر رکن شوری مولانا طارق شفیق ندوی، بھائی فاروق احمد ، بھائی شمس الضحیٰ خان، حافظ نظام اللہ، قاری نورالہدیٰ مصباحی، مولانا سید علی پرنسپل مدرسہ سعید العلوم، ، ساجد حلیمی انڈونیپال نیوز، ڈاکٹر شکیل احمدخان، بھائی احمد رشید ، صحافی حافظ عبیدا لرحمان ، مولانا شبیراحمد قاسمی، احمد اعیان طارق، عدنان عبداللہ ، آنند نگر مولانا شاہد علی ندوی، پرنسپل مدرسہ مصطفیٰ کشی نگر، مولانا محمد عرفان قاسمی، مولانا صلاح الدین قاسمی، کشی نگر، حافظ محمد تابش خان، گلزار احمد، مولانا رئیس احمد بھوپال، ڈاکٹر مقصود احمد قاسمی، مولانا فخر الدین قاسمی، مولانا محمد طاہر القاسمی۔
مولانا قمر الحسن قاسمی، مولانا زاہد علی مفتاحی، مولانا شمس الدین قاسمی، حافظ محمد حارث، محمدآصف، بھائی عبدالقادر،ارشاد احمد، ڈاکٹر محمد عمر خان، حاجی ، عبد الغنی(فینسی) ،شبیر احمد، مولانا ذبیح اللہ قاسمی ، بابا محمود ،مولانا کلیم الدین ،،بھائی غیاث الدین ،کے علاوہ ادارہ کے جملہ اساتذہ کرام وطلبہ موجود تھے۔پریس کو اطلاع ادارہ کے میڈیا انچارج مفتی احسان الحق قاسمی نے دی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں