تازہ ترین

ہفتہ، 7 جنوری، 2023

وزیر اعظم مودی کی اہلیہ کو ماں ہیرا بین کی آخری رسومات میں شرکت کرنے سے کس نے روکا،گجرات پولیس کس کے حکم پر جشواد بین کو رکھا نظر بند !

وزیر اعظم مودی کی اہلیہ کو ماں ہیرا بین کی آخری رسومات میں شرکت کرنے سے کس نے روکا،گجرات پولیس کس کے حکم پر جشواد بین کو رکھا نظر بند !


 احمد آباد۔ اسماعیل عمران (یو این اے نیوز 7جنوری 2023) وزیر اعظم نریندر کی ماں ہیرا بین کا 30 دسمبر کو 100 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔  اس دوران وزیر اعظم مودی  نے ان کی میت کو کندھا بھی دیا۔  لیکن کیا آپ نے دیکھا کہ حرا بین کی آخری رسومات میں ان کی  بہو جشودا بین کیوں نظر نہیں آئی؟  کیا انہیں اپنی ساس کی موت کا دکھ نہیں تھا؟  ایسا ہر گز نہیں ہے۔  بلکہ سچ تو یہ ہے کہ موت کی خبر سنتے ہی وہ احمد آباد روانہ ہوئی تھیں لیکن وہ گھر میں نظر بند تھیں۔



 جشودا بین کے بھائی اشوک مودی نے ٹی این ایف ٹوڈے چینل سے رابطہ کرکے اس کا انکشاف کیا ہے۔  TNF نیوز نے معلومات دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی والدہ کی موت کے وقت، جشودا بین مودی اپنے گھر پر موجود تھیں۔  جب انہیں  اپنے شوہر مودی کی والدہ یعنی ان کی ساس کے انتقال کی خبر ملی تو وہ بہت افسردہ ہوئیں۔  جلدی میں وہ اپنے بھائی اور بھتیجوں کے ساتھ احمد آباد جانے کے لیے تیار ہو گئی۔  لیکن جیسے ہی وہ گھر سے باہر نکلیں گجرات پولیس نے انہیں روک دیا۔


 گجرات پولیس والوں نے ان کے گھر کو چاروں طرف سے گھیر لیا تھا۔  پولیس نے بتایا کہ اوپر سے حکم ملا ہے کہ جشودا بین کو گھر سے باہر نہ نکلنے دیا جائے۔  یہ سن کر وزیر اعظم  مودی کی اہلیہ رونے لگیں۔  جب انہیں آخری رسومات میں جانے سے روکا گیا تو وہ بری طرح ٹوٹ گئیں۔  لیکن غم کی اس گھڑی میں درندہ صفت اہلکاروں نے انہیں گھر سے باہر قدم نہیں نکالنے دیا۔



 پی ایم مودی کی بیوی جشودا بین نے بھی اس بارے میں TNF ٹوڈے سے بات کی ہے۔  انہوں نے کیمرے پر کہا، 'جب میری ساس کا انتقال ہوا تو میں وڈ نگر جانا چاہتی تھی۔  لیکن حکومت نے ہمیں گاندھی نگر، مہسانہ اور اونجھا پولیس سے کے ذریعے نظر بند کر دیا۔  جب میں نے پوچھا کہ ہمیں وڈ نگر جانے سے کیوں روکا جا رہا ہے تو ان پولیس والوں نے جواب دیا کہ ہمیں کچھ نہیں معلوم، ہمیں اوپر سے حکم آیا ہے۔'  یہ واقعہ سنانے کے بعد بھی وہ رو پڑی۔



 اب سوال اٹھ رہے ہیں کہ پولیس نے وزیراعظم کی اہلیہ کے ساتھ بدتمیزی کیوں کی؟  کس کے کہنے پر انہیں گھر میں قید کیا گیا؟  واضح رہے کہ جب تک وزیراعظم خود ایسی ہدایات نہیں دیتے، پولیس ان کی اہلیہ کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کرے گی۔  لیکن کیا وزیر اعظم اپنی والدہ کے انتقال کے موقع پر  بھی اتنے ظالم اور سخت رہے کہ انہوں نے اپنی اہلیہ کو قید کرنے کا حکم دے دیا؟  یہ سوال فی الحال لا حاصل  ہے۔



 آپ کو بتاتے چلیں کہ وزیر اعظم نے اپنی والدہ کے انتقال کے بعد ایک ٹویٹ میں لکھا، جب میں ان سے ان کی 100ویں سالگرہ پر ملا تو انہوں نے ایک بات کہی تھی جو ہمیشہ یاد رہتی ہے، ذہانت سے کام لو اور زندگی کو پاکیزگی سے گزارو۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad