عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ سمیت 6 لوگوں کو 3 مہینے جیل کی سزا،جانے کیا ہے پورا معاملہ
نئی دہلی ۔اسماعیل عمران (یو این اے نیوز 11جنوری 2023) عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے راجیہ سبھا ممبر سنجے سنگھ اور سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سابق ایم ایل اے انوپ سانڈا سمیت 6لوگوں کو ریاست اترپردیش کے سلطان پور کی عدالت میں بجلی اور پانی کی سپلائی ٹھپ ہونے کو لیکر راستہ روک کر مظاہرہ کرنے کے معاملے میں بدھ کو 22 سال پرانے معاملے میں۔ ملزمان کو تین ماہ قید اور 1500 روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔
اسپیشل مجسٹریٹ (ایم پی/ایم ایل اے کورٹ) یوگیش یادو کی عدالت نے چھ ملزمان کو تعزیرات ہند کی دفعہ 143 (غیر قانونی طور پر جلسہ) اور 341 (کسی شخص کو غلط طریقے سے روکنا) کے تحت قصوروار ٹھہرایا اور انہیں تین ماہ کی قید کی سزا سنائی۔ 1500 روپے جرمانہ ان تمام کو عدالت نے دفاعی فریق کی درخواست پر ضمانت پر رہا کر دیا۔
واضح رہے کہ 22 سال قبل 19 جون 2001 کو کوتوالی نگر میں سبھی ملزمان کے خلاف سڑک بند کرنے، احتجاج کرنے اور بجلی و پانی سمیت دیگر مسائل کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ پولس نے راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ، ایس پی کے ریاستی ترجمان اور سابق ایم ایل اے انوپ سانڈا اور سابق سبھا سد کمل سریواستو سمیت سات لوگوں کے خلاف عدالت میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ مقدمے کی سماعت کے دوران پریم پرکاش نامی ملزم کی موت ہو گئی تھی۔
راجیہ سبھا ممبر سنجے سنگھ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 2001 میں انہوں نے ایک جمہوری عمل کے تحت محکمہ بجلی کے خلاف اس وقت احتجاج کیا تھا جب شدید گرمی میں 36 گھنٹے تک بجلی نہیں تھی۔ اس مظاہرے میں کانگریس اور ایس پی سمیت کئی پارٹیوں کے لوگوں نے بھی شرکت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے چھ افراد کو تین ماہ قید اور 1500 روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ ہم عدالت کے اس فیصلے کو بڑی عدالت میں چیلنج کریں گے، کیونکہ جمہوری طور پر احتجاج کرنا ہر ایک کا اخلاقی حق ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں