تازہ ترین

اتوار، 2 اکتوبر، 2022

آئی ایس آئی ایس کیس میں عرشی قریشی باعزت رہا۔

ممبئی ( یواین اے نیوز 2اکتوبر2022) آئی۔ آر۔ایف سے تعلق رکھنے، غیر مسلم نو جوانوں کو مذہب تبدیل کرانے داعش میں بھرتی کرانے سمیت کئی سنگین الزامات کے تحت گذشتہ کئی سالوں سے قید و بندکی صعوبتیں جھیلنے والا اعلی تعلیم یافتہ نوجوان عرشی قریشی کی جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی کامیاب پیروی کے نتیجہ میں این آئی اے کی خصوصی عدالت ممبئی سے باعزت رہائی عمل میں آئی ہے، اس بات کی اطلاع آج یہاں حضرت مولانا سید محمود اسعد مدنی ( صدر جمعیت علماء ہند کے حکم پر ملک بھر میں ناجائز مقدمات میں بنائے گئے لے گیا تو جوانوں کے مقدمات کی پیروی کرنے والی نمایاں تنظیم جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی صاحب نے دی ہے۔
 مزید تفصیلات دیتے ہوۓ  انہوں نے بتایا کہ آئی آرایف کے پی۔آر۔او۔اور ۔ڈاکٹر ڈاکر نائیک کے دست راست عرشی قریشی کو پہلے کرائم برانچ ممبئی اور پھر این آئی اے کی جانب سے غیر مسلم نو جوانوں کو مسلمان بنانے ،ان کی ذہن سازی کرنے ہمنوی تنظیم آئی ایس آئی ایس میں ،بھرتی کروانے ،ملک کے خلاف غیر قانونی طریقے سے سازش کرنے ، اور یو اے پی اے سمیت جیسے سخت ترین قوانین اور دیگر سنگین الزامات کے تحت 2016 میں گرفتار کیا گیا تھا ۔ این آئی اے کے اہلکاروں نے ہزاروں صفحات پر مشتمل چارج شیٹ دائر کی تھی ۔

 جب کہ کل 57 سرکاری گواہوں کی گواہی عمل میں آئی تھی ، پانچ سالوں کی مستقل
جدو جہد ،اہم قانونی نکاۃ ،اور کیس سے متعلق قوانین کی باریکیوں کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا ۔ بالآ خر 13ستمبر 2022کو خصوصی عدالت کے بیج جناب اے ایم پانل صاحب نے عرشی قریشی کو باعزت رہا کرنے کا حکم صادر کیا ہے۔ جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی جانب سے عدالت میں اس کیس کی پیروی سینٹر کریمنل لائر ایڈوکیٹ پٹھان تہور خان اور ایڈوکیٹ عشرت علی خان کر رہے تھے۔ غور طلب ہے کہ ذاکر نائیک کے آئی آرایف پر پابندی عائد کرنے کے لئے اس مقدمہ کو بنیاد اور ذریعہ بنایا گیا تھا ، اس فیصلے کے بعد آئی آرایف سے پابندی بننے کی راہیں ہموار ہوں گی امید جلد ہی آئی آرایف کی پابندی کے بارے میں جاری قانونی چارہ جوئی میں یہ فیصلہ سنگ میل ثابت ہوگا۔

 انصاف پسند حلقوں کی جانب سے اس فیصلہ کا خیر مقدم ،موجودہ حالات میں انصاف کے زندہ ہونے اور ہندوستانی عدلیہ میں تقویت دینے والا قرار دیا جا رہے ۔ جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی نے عرشی قریشی کی رہائی پر اللہ کا شکر اداکرتے ہوئے کہا کہ شروع سے ہمارا یہ موقف تھا کہ عرشی قریشی بے قصور ہے اسے سازش کے تحت پھنسایا گیا ہے بالآخر عدالت کے فیصلہ سے سچائی سب کے سامنے آگئی ،اس رہائی کے نتیجہ میں ملزم اور اسکے اہل خانہ کو بڑی راحت حاصل ہوئی ہے ۔ 

اس موقع پر جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید محمود اسعد مدنی صاحب دامت برکاتہم نے جمعیۃ علماء مہاراشٹر کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اسطرح کے عدالتی فیصلوں سے قانونی لڑائی لڑنے والوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ ہم اپنے وکلاء کے بھی شکر گزار ہیں جنہوں نے عدالت میں بھر پور جدوجہد کرتے ہوئے ملزم کورہائی دلانے میں ہرممکن کوشش کی ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad