اس موقع پر النور پبلک اسکول کے ڈائرکٹر ڈاکٹر محمد نجیب قاسمی نے ممبر آف پارلیمنٹ ڈاکٹر شفیق الرحمن برق صاحب کا شکریہ ادا کیا کہ وہ دونوں اسکولوں (النور پبلک اسکول اور القلم پبلک اسکول) کے لئے بے لوث خدمات پیش کرتے ہیں۔ النور ایجوکیشنل اینڈ سوشل ویلفیئر سوسائٹی کے سبھی ممبران خاص کر ماہر تعلیم اور مشہور تاجر ڈاکٹر ندیم ترین صاحب، ڈاکٹر شفاعت اللہ خان صاحب، انجینئر خورشید انور صاحب، ڈاکٹر دلشاد احمد علیگ اور انجینئر عتیق الرحمن جامعی کا بھی شکریہ ادا کیا گیا کہ ان حضرات کی خصوصی توجہ کی وجہ سے اس وقت النور پبلک اسکول شہر سنبھل کے چنیدہ اسکولوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
النور پبلک اسکول اور القلم پبلک اسکول میں عصری علوم کی تعلیم کے ساتھ بچوں کی تربیت کا خاص انتظام کیا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے دونوں اسکولوں نے کم وقت میں کامیابی کے منازل طے کئے۔ اللہ تعالیٰ ان دونوں اداروں کو شرور سے محفوظ فرماکر قوم وملت کی خدمت کے لئے قبول فرمائے۔ آمین۔ دوسری اہم خبر یہ ہے کہ النور پبلک اسکول کی تمام کلاسوں اور عمارت میں جگہ جگہ نئی ٹیکنالوجی کے بہترین کیمرے نصب کئے گئے ہیں، ان کے ذریعہ جہاں بچوں کی حفاظت ممکن ہوگی، وہیں اسکول کے نظام کو مزید بہتر بنایا جاسکتا ہے۔
اس وقت ایک ایسے شخص کی ضرورت ہے جو شام کے اوقات میں النور پبلک اسکول کی اس کمپیوٹر لیب میں سنبھل کے مدارس اسلامیہ کے طلبہ کو کمپیوٹر کی ٹریننگ دے سکے۔ ڈاکٹر محمد نجیب قاسمی نے القلم پبلک اسکول کی مینیجنگ کمیٹی کے ممبران ڈاکٹر جمال عبدالناصر اور مولانا مقیم الرحمن ندوی، النور پبلک اسکول کی پرنسپل محترمہ ثمرین جمال، القلم پبلک اسکول کی پرنسپل محترمہ صاعقہ محسن اور دونوں اسکولوں کے اسٹاف ممبران کا شکریہ ادا کیا جن کی خدمات کے بغیر کامیابی کا حصول ممکن نہیں ہے۔ دونوں اسکولوں میں تقریباً 900 بچوں کی تعلیم کے لئے 35 اساتذہ اور 10 دیگر افراد کام کررہے ہیں۔ النور پبلک اسکول کا قیام 2019 میں جبکہ القلم پبلک اسکول کا قیام 2022 میں عمل میں آیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں