سیوان کے معصوم رضوان کو چار دن کے بعد ملی ضمانت ،ماں کا رو رو کر ہورہا تھا برا حال !
بہار ۔اسماعیل عمران ۔(یو این اے نیوز 15ستمبر 2022) بہار کے سیوان ضلع میں مہاویر اکھاڑے کے جلوس کے دوران 10ستمبر کو ہونے والے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد اپنے دادا کے ساتھ گرفتار کیے گئے آٹھ سالہ رضوان کو تقریباً چار دن کی نظر بندی کے بعد بدھ کو ضمانت مل گئی۔
رضوان اور اس کے 70 سالہ دادا محمد یاسین سمیت کئی دیگر افراد کے ساتھ اہل خانہ کے اصرار کے باوجود کہ وہ دونوں بے قصور ہیں پولیس نے حراست میں لے لیا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ یاسین کی حال ہی میں دو سرجری ہوئی ہیں اور انکی صحت ٹھیک نہیں رہتی ہے۔
اس کے اہل خانہ کے مطابق ان پر تشدد بھڑکانے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا اور اسے حراست میں رکھا گیا ۔ رضوان کے بھائی ازہر نے مکتوب میڈیا کو بتایا کہ ’میرے چھوٹے بھائی کو ایک پرائیویٹ وارڈ میں رکھا گیا تھا اور میرے اہل خانہ کو شروع میں اس سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ جب میری ماں نے اسے دیکھا تو وہ ہتھکڑیوں سے بدھا ہوا تھا اور بہت زیادہ ڈرا ہوا تھا۔ وہ اتنا خوفزدہ تھا کہ اپنی ماں کو پہچان بھی نہیں سکتا تھا۔ بچہ صرف گھر واپس جانے کے لیے رو رہا تھا۔"
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ انہیں کمر میں رسی باندھ کر مبینہ طور پر عدالت میں پیش کیا گیا۔ رضوان کے اہل خانہ نے بچے کا پیدائشی سرٹیفکیٹ پیش کر دیا ہے۔
متعدد میڈیا رپورٹس کے مطابق سیوان پولیس نے اس واقعے کے سلسلے میں 35 افراد کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی ہے، جن میں 25 مسلمان اور 10 ہندو شامل ہیں اور 20 افراد کو حراست میں لیا ہے۔
واضح رہے رضوان کی رہائی کو لیکر بہار کانگریس کے کئی لیڈر رضوان کے اہل خانہ سے ملاقات کرکے پولیس افسران سے رہائی کا مطالبہ بھی کیا تھا آج رہائی کے بعد کانگریس لیڈران کی تصویر رضوان کے ساتھ سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔
جسے کانگریس پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر عمران پرتاب گڑھی نے اپنے فیس بک پیج پر بھی اپلوڈ کیا ہے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں