کرناٹک میں بم دھماکے کی سازش ناکام، پولیس نے دو مسلم لڑکوں کو دہشت گردی کے الزام میں کیا گرفتار ، ملزمان میں سے ایک الیکٹریکل انجینئر
کرناٹک۔(یو این اے نیوز 20ستمبر 2022)
کرناٹک کے ضلع شیوموگا میں آئی ایس کے تین مشتبہ افراد کو دہشت گردی کے الزام میںگرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس مشتبہ دہشت گردوں سے پوچھ گچھ کرے گی۔ ریاستی وزیر داخلہ آراگا جنیندر نے مشتبہ افراد کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔
کرناٹک پولیس نے شیو موگا سے ممنوعہ تنظیم آئی ایس کے دو دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ یہ لوگ ریاست میں بم دھماکے کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ نیز یہ دہشت گرد آئی ایس کی سرگرمیوں کو بڑھانا چاہتے تھے۔ پولیس نے ابتدائی طور پر کہا تھا کہ تین دہشت گرد پکڑے گئے ہیں تاہم بعد میں واضح کیا کہ دو دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ تیسرا فرار ہے۔
کرناٹک میں دھماکے کی منصوبہ بندی کی گئی تھیں
پولیس کا کہنا ہے کہ تینوں دہشت گرد شیوموگا کے رہنے والے ہیں۔ ملزمان کے نام شارق، ماجی اور سید یاسین ہیں۔ تینوں کے خلاف مختلف دفعات اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (UAPA) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ دونوں گرفتار ملزمان کو پولیس نے سات روزہ ریمانڈ پر لے لیا ہے۔
وزیر داخلہ آراگا جنیندر نے تصدیق کی۔
ریاستی وزیر داخلہ اراگا جنیندر نے دہشت گردوں کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ اراگا جنیندر نے منگل کو کہا کہ تینوں کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرفتار دہشت گردوں کی سرگرمیوں کی مکمل چھان بین کی جا رہی ہے۔ شیموگا ضلع کے رہنے والے جنیندر نے دعویٰ کیا کہ گرفتار دہشت گردوں میں سے ایک کا تعلق پاکستان میں مقیم دہشت گرد گروپوں سے ہے۔
بم دھماکے کی تربیت لی
پولیس ذرائع کا دعویٰ ہے کہ گرفتار نوجوانوں نے دہشت گردی کی تربیت حاصل کی ہے۔ ایک ذرائع نے بتایا کہ گرفتار یاسین ان دہشت گردوں کا سرغنہ ہے۔ اس سے باریک بینی سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ وہ الیکٹریکل انجینئر ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ شیوموگا اس سال اس وقت سرخیوں میں آیا تھا جب یہاں حجاب تنازعہ کے درمیان ایک ہندو کارکن ہرش کا قتل کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد یہاں کافی ہنگامہ ہوا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں