تازہ ترین

جمعرات، 1 ستمبر، 2022

آزاد اسکول کے طلباء جان ہتھیلی پر لے کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور!

آزاد اسکول کے طلباء جان ہتھیلی پر لے کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور!

جونپور ۔اسماعیل عمران (یو این اے نیوز 1ستمبر 2022)جونپور ضلع کے شاہ گنج تحصیل حلقہ میں واقع آزاد اسکول (مرزا انور بیگ انٹرکالج ) آزاد ڈگری کالج (عبدالعزیز انصاری ڈگری کالج جونپور ) سمیت کئی کالجوں کے  طلبہ آج بھی بس پر لٹکر اسکول آنے جانے پر ہیں مجبور ۔

ایسے میں جہاں  ایک طرف حکومت کئی ایسی اسکیمیں بنائی ہوئی ہیں جس کے ذریعے بجوں کو اسکول جانے اور سیکھنے کےلئے متاثر کرتیں ہیں ۔بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ مہم کے تحت  لڑکیوں کی تعلیم کے لئے بیداری پروگرام کرانے میں  حکومت جٹی ہوئی ہے ۔

بچوں کو اسکول جانے اور سیکھنے کے لیے  متاثر کرنے والی سرکاری اسکیمیں
 1. سرو شکچھا ابھیان (SSA)
 2. بچیوں کی ابتدائی تعلیم کے لیے قومی پروگرام (NPEGEL)
 3. مڈ ڈے میل ا سکیم
 4. تعلیم کا حق (RTE) ایکٹ
 5. بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ
 6. کستوربا گاندھی بالیکا ودھیالیہ 
 7. اقلیتی اداروں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے اسکیم (IDMI)

اسکے برعکس گزشتہ کئی سالوں سے صحیح وقت پر روڈویز بس نہ چلنے پر درجنوں گاؤں کے طلبہ کو ٹیمپو اور پرائیوٹ بسوں پر لٹک کر موت کا سفر کرکے تعلیم کے خواب کو پورا کرنا پڑ رہا اس طرف کسی کی بھی نظریں نہیں جاتیں۔ 

نگر  ہو یا دیہات جیسے علاقوں میں  غیر قانونی ڈگامار گاڑیاں طلبہ کو موت کا سفر کراتیں دیکھیں جاتیں ہیں ،طلبہ موت کا سفر کرکے افسر بننے کا خواب بسوں کے دروازوں پر لٹک کر دیکھ رہے ہیں۔ اسکو لیکر طلباء کے اہل خانہ کافی پریشان رہتے ہیں۔انکے پاس اتنے وسائل نہیں ہیکہ  اپنے بچوں کےلئے کوئی نجی سواری مہیا کرادیں  بچے کے اسکول کی فیس اور انکی کتاب وغیرہ کا بندوست اس منہگائی کے دور میں آسانی کرلیں تو بہت بڑی بات ہے ،دس  سے پندرہ کلومیٹر دور تک کے طلباء مذکورہ ڈگری کالج اور انٹر کالج میں تعلیم حاصل کرنے اپنے اپنے گھروں سے آتے ہیں ،

ملی جانکاری کے مطابق  انٹر کالج کے پاس اپنی کوئی ذاتی اسکولی بس یا وین نہیں ہے اس لیے یہاں کے طلباء ہر روز  دس سے پندرہ کلومیٹر دوری کا سفر  پرائیویٹ بس کے ذریعے کسی طرح  طے کر کے ازاد اسکول پہنچتے ہیں ،یہی حال اکثر ان پرائیویٹ اور سرکاری اسکولوں کا ہے جہاں پر ٹرانسپورٹ کا کوئی نظام نہیں ہے۔وہاں کے بچے اکثر بسوں اور ٹیمپو پر لٹک اسکول جاتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ایسے میں تعلیمی شعبہ کے افسران اور ضلع مجسٹریٹ کو نوٹس لینےکی سخت ضرورت ہے ۔

ہر ممکن لٹکا کر لے جانے والی بسوں پر نگاہ رکھیں۔خاص طور پر طلباء کی چھٹی کے وقت دو چار پولیس اہلکاروں کو اسکول کے پاس تعینات کیا جائے تاکہ کوئی بھی طالب علم بس یا ٹیمپوں پر لٹکر سفر نہ کرسکے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad