تازہ ترین

اتوار، 18 ستمبر، 2022

ضیاء الدین کی موت !میڈیکل کالج کی رپورٹ پولیس اہلکاروں کے گلے کی پھانس بن گئی، ڈیڑھ سال قبل اعظم گڑھ کے ضیاء الدین کا۔۔۔۔

اعظم گڑھ یواین اے نیوز18ستمبر2022)اعظم گڑھ کے رہنے والے ضیاء الدین کی ڈیڑھ سال قبل امبیڈکر نگر میں پولیس کی مبینہ حراست میں موت کے معاملے میں پھنسے پولس اہلکاروں کو کلین چٹ حاصل کرنا ایک بڑا چیلنج ہوگا۔

لیب سے جاری مقتول کی رپورٹ قتل کے مقدمے میں نامزد پولیس اہلکاروں کے گلے پھانس  ثابت ہو گی۔ اس معاملے میں سوات ٹیم کے معطل انچارج سمیت سات ملزم کانسٹیبلوں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

لیب رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ متوفی ضیاء الدین کو کوئی شدید بیماری نہیں تھی۔ جبکہ متوفی کے جسم پر کئی زخموں کے نشانات بتائے گئے تھے۔ جس کی وجہ سے ڈیڑھ سال قبل پیش آنے والے اس واقعے کی تمام تر کوششوں کے بعد بھی حتمی رپورٹ پولیس اہلکاروں کے حق میں پہنچنا ممکن نہیں ہے۔آپ کو بتا دیں کہ ڈیڑھ سال قبل پوچھ گچھ کے لیے پکڑے گئے اعظم گڑھ ضلع کے پوائی تھانہ علاقے کے حاجی پور کے رہنے والے ضیاء الدین کی موت کو لے کر ضلع میں کافی ہنگامہ ہوا تھا۔
اس وقت اپوزیشن پارٹی ایس پی میں اس معاملے کو زور و شور سے اٹھایا تھا۔اس معاملے میں سوات ٹیم کے انچارج سمیت آٹھ پولیس اہلکاروں کو لائن حاضر کرنے کے بعد معطل کرنا پڑا۔ اس معاملے میں ملزم پولیس اہلکاروں کے خلاف قتل کا مقدمہ فی الحال چل رہا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق ضیاء الدین کے جسم کے مختلف حصوں اور خون وغیرہ کی لیب ٹیسٹ رپورٹ نے ملزم پولیس اہلکاروں کی پریشانی میں اضافہ کر دیا ہے۔

ضلع کے صدر پور کے گورنمنٹ میڈیکل کالج سے جاری رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ ضیاء الدین کی موت قدرتی نہیں تھی۔ اس سے قبل ان کی موت کے بعد جو تصویر سامنے آئی تھی اس میں جسم کے کئی حصوں پر وحشیانہ طریقے سے لگائے گئے زخموں کے نشانات تھے۔ لیب کی رپورٹ آنے کے بعد ہی حتمی رپورٹ پولیس اہلکاروں کے حق میں نہ آسکی۔ اس سے ملزمان کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad