در اندازوں کو اس کا فائدہ اٹھانے سےروکنے کیلئے یہ قدم اٹھایا جارہا ہے ۔ تا ہم آدھار کارڈ کو اپ ڈیٹ کرنے کا کام متعلقہ مراکز پر جاری رہے گا۔ اب تک 93 فیصد لوگوں کے آدھار کارڈ بن چکے ہیں۔سی ایس سی کے ضلع نیجر پنج جین نے کہا کہ ملک میں 134 کروڑ سے زیادہ آدھار نمبر جاری کیے گئے ہیں،جملہ آبادی کے 93 فیصد کے پاس آدھار کارڈ ہیں۔
باقی تعدادصرف چھوٹے بچوں کی ہے،آدھار کارڈ بنانے والی تنظیم یوآئی ڈی اے این نے آدھار کارڈ کی تفصیلات کو اپ ڈیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اتھارٹی لوگوں سے ہر 10 سال بعد اپنی بایومیٹرک تفصیلات کو اپ ڈیٹ کرنے کو کہہ رہی ہے۔ تاہم ، اتھارٹی نے کہا ہے کہ وہ لوگوں کی حوصلہ افزائی کریگی کہ وہ اپنے بائیو میٹرک ڈیٹا کو اپ ڈیٹ کریں۔حکام نے کہا ہے کہ حکومت وقت کے ساتھ لوگوں کو اپنے آدھار کارڈ سے جوڑے چہرے اور فنگر پرنٹ اسکیان کو اپ ڈیٹ کرنے کی ترغیب دیگی۔ مبینہ طور پر 70 سال سے زیادہ عمر کے لوگ اس اصول سے مستثنی ہوں گے ۔5 سے 15 سال کی عمر کے بچوں کو اپنا بائیومیٹرکس اپ ڈیٹ کر نا ضروری ہے۔پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کا آدھار اندراج بچے کے چہرے کی تصویر، والدین یا سر پرست کی بائیومیٹرک تصدیق کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں