تازہ ترین

اتوار، 21 اگست، 2022

"صدائے دل" پر دلی مبارکباد

"صدائے دل" پر دلی مبارکباد 

ودود ساجد:گزشتہ روز غالب اکیڈمی میں انقلاب میں میرے ساتھی اور ریزیڈنٹ ایڈیٹر ڈاکٹر یامین انصاری صاحب کی کتاب صدائے دل کی رسم اجراء انجام پائی۔۔ اس کی تفصیلی رپورٹ آج کے شمارہ میں شائع ہوئی ہے۔۔ 


میں نے اس موقع پر مختصراً اظہار خیال کرتے ہوئے کہا: 

".... میرا تجربہ اور مشاہدہ یہ ہے کہ بہت سے لکھنے والوں کی تحریریں ان کی تقریروں سے میل نہیں کھاتیں' اسی طرح بہت سے مقررین کی تقریریں ان کے عمل سے میل نہیں کھاتیں۔۔


 لیکن ڈاکٹر یامین انصاری  جو لکھتے ہیں وہی بولتے ہیں اور وہی عمل کرتے ہیں ۔۔ وہ ایک مخلص' کم گو اور محنتی انسان ہیں ۔۔ ان کا باطن بھی ان کے ظاہر کی طرح اجلا اور صاف ستھرا ہے۔۔ میرے ایسے ہی ساتھیوں اور معاونین کے سبب انقلاب' انقلاب ہے۔۔ 


اس موقع پر صحافیوں کی کھیپ تیار کرنے والے بزرگ صحافی شاہد صدیقی' استاذ الاساتذہ پروفیسر اختر الواسع' پروفیسر ابن کنول' زود گو بزرگ شاعر متین امروہوی' روزنامہ انقلاب کو بلندیوں تک پہنچانے والے بزرگ صحافی شکیل حسن شمسی' فن نظامت کے کوہ قاف ڈاکٹر حفیظ الرحمان' بزرگ اور کہنہ مشق صحافی ومصنف سہیل انجم' بزرگ صحافی اور مزاحیہ کالم "کچوکے" کے خالق سراج نقوی' ہمہ جہت شخصیت ڈاکٹر شفیع ایوب' اسکائی گروپ کے شفیق الحسن' اے بی سی کمیونیکیشن کے ظہیر الحسن' انقلاب کے نیوز ایڈیٹر شاہ عالم اصلاحی' انقلاب کے مارکیٹنگ ہیڈ عارف محمد خان' زود گو شاعر احمد علی برقی اعظمی اور اردو کے قلم کار ابھے کمار بھی موجود تھے۔۔ 


کتابوں کی رسم اجراء کے پروگراموں میں اتنے سامعین شاذ و نادر ہی نظر آتے ہیں ۔۔ لیکن اس پروگرام میں اچھی خاصی تعداد میں سامعین موجود تھے۔۔ ان میں سے ہر ایک اپنے اپنے میدان میں ممتاز مقام ومرتبہ کا حامل ہے ۔۔ ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ جس معیار کے لوگ اسٹیج پر ہوں اسی معیار کے لوگ اسٹیج کے سامنے بھی ہوں ۔۔ ظاہر ہے کہ یہ سب ڈاکٹر یامین انصاری کی صدائے دل سن کر آئے تھے ۔۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad