تازہ ترین

منگل، 30 اگست، 2022

اویسی کے ٹویٹ کے بعد ,مرادآباد میں نماز پڑھنے والوں کے خلاف ہوئی ایف آئی آر رد ایس ایس پی کے بیان سے سنگھی خیمے میں پسرا سناٹا,ایم پی فنڈ سے بنے گی مسجد !

اویسی کے ٹویٹ کے بعد ,مرادآباد میں نماز پڑھنے والوں کے خلاف ہوئی ایف آئی آر رد ایس ایس پی کے بیان سے سنگھی خیمے میں پسرا سناٹا,ایم پی فنڈ سے بنے گی مسجد !
مرادآباد۔اسماعیل عمران ۔(یو این اے نیوز 30اگست 2022) اترپردیش کے مراد آباد میں چھجیلٹ تھانہ کے گاؤں دلے پور میں ایک گھر میں اجتماعی نماز ادا کرنے والے 26 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا معاملہ طول پکڑ لیا ہے۔ 


 اس پر سیاست شروع ہو گئی ہے۔  اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اسد الدین اویسی نے بھی ٹویٹ کرکے پی ایم نریندر مودی پر سوال اٹھایا ہے۔  ساتھ ہی اس معاملہ پر سماجودای پارٹی کے رکن پارلیمان  ایس ٹی حسن نے کہا کہ چند افراد کی جانب سے اس معاملہ کو اٹھایا جارہا ہے اس معاملے پر ضلع انتظامیہ سے بات کی گئی ہے، اور یہ درخواست کی گئی ہے کہ باہمی رضا مندی سے مندر اور مسجد کی تعمیر کی جائے، اور اپنی اپنی عبادت گاہوں میں مذہبی سرگرمیاں انجام دی جائیں۔اسی طرح دوسرے مسلم لیڈران
بھی اسے غلط کہہ رہے ہیں، اب اس معاملے میں ایک نیا موڑ سامنے آیا ہے۔


 اترپردیش کے مرادآباد میں گھر کے اندر جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کے معاملے میں نیا موڑ آیا ہے، کل تک جو پولیس ٹویٹر پر  جگہ بدل ںدل کر  نماز پڑھنے کی بات کہہ رہی تھی ، آج وہی پولس اس سارے معاملے کو غلط بتا رہی ہے۔


 اس معاملے میں اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اسد الدین اویسی نے کہا تھا، 'کیا اب گھروں میں بھی نماز پڑھنے کے لیے حکومت اور پولیس سے اجازت لینی پڑے گی، کب تک مسلمانوں کے ساتھ ملک میں دوسرے درجے کا شہری سمجھا جائے گا؟ 

 نیوز 24 کے مطابق اویسی کے بیان کے بعد نمازیوں کے خلاف درج مقدمہ کو ہٹا دیا گیا، اس سے قبل مرادآباد پولیس نے گھر میں نماز پڑھنے والے 26 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

واضح رہے ایف آئی آر میں نامزد لوگوں میں سے ایک شخص نے بتایا کہ یہ شکایت 3جون 2022  کو درج کی کئی تھی اور 24اگست کو مقدمہ درج کیا گیا تھا  جب کی اس سے پہلے ہمیں کبھی اس پورے معاملے کی کوئی جانکاری نہیں دی گئی۔ 

معلوم رہےسماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر ایس ٹی حسن میڈیا سے اس پورے معاملے پر اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کی گاؤں کا دورہ کرنے پر انہوں نے دیکھا کی گاؤں میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار ہے لیکن کچھ شر پسند عناصر نے اس بے بنیاد معاملے کو طول دینے میں لگے ہوئے ہیں۔ 


ایس ٹی حسن نے کہا انکی موجودگی میں تمام گاؤں والوں کی ایک میٹنگ ہوئی جسمیں ایک مندر اور ایک مسجد بنانے کا فیصلہ ایم پی فنڈ سے کیا جائے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad