تازہ ترین

بدھ، 31 اگست، 2022

آسام میں ایک اور مدرسے پر چلا بلڈوزر، دہشت گردی سے تعلق کے الزام میں کارروائی!

آسام میں ایک اور مدرسے پر چلا بلڈوزر، دہشت گردی سے تعلق کے الزام میں کارروائی!

آسام۔اسماعیل عمران (یو این اے نیوز 31اگست 2022)گول پاڑہ پولیس نے گزشتہ ہفتے مدرسہ کے ایک استاد کو گرفتار کیا تھا اور اس کی طرف سے دی گئی معلومات کی بنیاد پر چھاپے مارے گئے تھے۔


 گوہاٹی: آسام کے بونگائی گاؤں ضلع میں حکام نے بدھ کے روز ایک مدرسے کو منہدم کر دیا جس کے احاطے میں مبینہ طور پر "جہادی" سرگرمیاں چل رہی تھیں۔  ایک پولیس اہلکار نے یہ معلومات دی۔اہلکار نے بتایا کہ مدرسہ کے ایک استاد کو القاعدہ برصغیر اور انصارالبنگلہ ٹیم کے ساتھ تعلق کے شبہ میں گزشتہ ہفتے گرفتار کیا گیا تھا۔  اہلکار نے بتایا کہ ضلع کے جوگی گھوپا علاقے میں واقع دو منزلہ   مدرسہ کو منہدم کرنے کے لیے بلڈوزر تعینات کیے گئے تھے،

 مدرسے کے احاطے میں موجود دیگر ڈھانچے کو بھی منہدم کر دیا گیا تھا۔  اس ہفتے اس طرح کی کارروائی کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔اس سے قبل پیر کو بارپیٹا ضلع میں ایک مدرسے کو مسمار کیا گیا تھا، جس میں انصارالبنگلہ ٹیم کے دو بنگلہ دیشی ارکان مبینہ طور پر چار سال سے مقیم تھے۔

 بارپیٹا پولیس نے اس معاملے میں مدرسہ کے پرنسپل، ایک استاد اور ایک دوسرے شخص کو گرفتار کیا تھا۔  بونگائیگاؤں کے ایک پولیس افسر نے بتایا کہ منگل کی رات ایک آپریشن کے دوران گولپارہ پولیس کو مدرسہ عارف کی کینٹین سے 'جہادی' عناصر سے متعلق دستاویز ملے تھے ، جس کے بعد اسے منہدم کیا جا رہا ہے۔  گولپاڑہ پولیس نے گزشتہ ہفتے مدرسہ کے ایک استاد کو گرفتار کیا تھا اور اس کی فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر چھاپے مارے گئے تھے۔


 پولیس افسر نے کہا، "ضلعی ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام نے عمارت کے اصولوں کی خلاف ورزی پر مدرسے کو نوٹس جاری کیا تھا اور اعلان کیا تھا کہ یہ رہائش کے لیے موزوں نہیں ہے،" پولیس افسر نے کہا۔  "ضلعی انتظامیہ نے طلباء کو کیمپس خالی کرنے میں مدد کی۔ زیادہ تر بچوں کے والدین آئے اور انہیں لے گئے۔ فی الحال آسام کے مسلم لیڈر مولانا بدرالدین اجمل نے اس پورے معاملے میں کوئی ٹھوس قدم ابھی تک نہیں اٹھایا ہے

نوٹ: یہ خبر بھاشا نیوز سے لی گئی ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad