تازہ ترین

جمعہ، 19 اگست، 2022

قومی سلامتی کی حکمت عملی کو لیکر پریس کانفرنس کا انعقاد

قومی سلامتی کی حکمت عملی کو لیکر پریس کانفرنس کا انعقاد 
پٹنہ،19 اگست (نامہ نگار)قومی سلامتی کی حکمت عملی کانفرنس 2022گذشتہ دنوں  نئی دہلی میں اختتام پذیر ہوئی۔ موجودہ اور ابھرتے ہوئے سیکورٹی چیلینجیز پر لمبی گفتگو ہوئی۔ عزت مآب وزیر داخلہ نے ملک کے دفاعی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لئے وزیر اعظم کے وژن پر مبنی مختلف اقدامات پر روشنی ڈالی۔


2۔وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے 2014 سے ڈی جی پی کانفرنس کی نوعیت کو تبدیل کرنے کی کوشش کی ہے اور اس کا تجزیہ کرنے کے بعد ہم دیکھتے ہیں کہ ہم بہت سے مسائل کا حل تلاش کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔


3. تمام ریاستوں کو قومی سلامتی سے متعلق مسائل کو اولین ترجیح دینی چاہیئے،اور یہ نوجوانوں کے مستقبل کی لڑائی ہے جس کے لئے ہمیں ہر حال میں ایک سمت میں لڑنا چاہیے۔


4. وزیر داخلہ نے کہا کہ سرحدی ریاستوں کے ڈی جی پیز کو سرحدی علاقے میں ہونے والی آبادیاتی تبدیلیوں پر گہری نظر رکھنی چاہیے۔


5. یہ ریاستوں کے پولیس ڈائریکٹر جنرلز کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی ریاستوں خاص طور پر سرحدی اضلاع میں تمام تکنیکی اور اسٹریٹجک معلومات کو نیچے لے آئیں۔


6. 2014 میں وزیر اعظم بننے کے بعد سے،جناب نریندر مودی جی نے نہ صرف ملک کی اندرونی مدد اور 

سیکورٹی میں معاونت کی بلکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے میکنزم کو بھی مضبوط کیا۔
7. داخلی سلامتی کے میدان میں، ہم نے جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی شکل میں تین ناسوروں، شمال مشرق کے مختلف انتہا پسند گروپوں اور بائیں بازو کی انتہا پسندی کو ختم کرنے میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے، اس کے لیے مودی جی کی قیادت میں ہم نے بہت سے نئے قوانین بنائے، ریاستوں کے ساتھ تال میل بڑھایا، بجٹ مختص کیا اور ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا۔


8. ملک میں اس طرح کا پہلا نظام نیشنل آٹومیٹک فنگر پرنٹ آئیڈینٹی فکیشن سسٹم (NAFIS) کی شکل میں تیار کیا گیا ہے، ہمیں اسے گراس روٹ لیول تک پہنچانا چاہیے۔


9. محض کھیپ کو پکڑنا کافی نہیں ہے، اس کے نیٹ ورک کو مکمل طور پر اکھاڑ پھینکنا اور اس کے منبع اور منزل کی تہہ تک جانا بہت ضروری ہے۔
10.ہمیں ہر ریاست کے اچھی طرح سے تفتیش شدہ مقدمات کا تفصیلی تجزیہ کرنا چاہیے۔


11. ‏NCORD کی ضلعی سطح کے باقاعدہ اجلاسوں کو یقینی بنایا جائے اور ان کے استعمال کو تہہ تک پہنچایا جائے۔


12. وزیر اعظم مودی نے ایک ٹیکنالوجی مشن شروع کیا ہے لیکن یہ تب کامیاب ہوگا جب ہم اسے نیچے تک پہنچا سکیں گے۔ 


13۔مرکزی حکومت مختلف قسم کے جرائم کا ڈیٹا بیس تیار کر رہی ہے۔ ملک میں پہلی بارسائنسی نقطہ نظر کے ساتھ ایک ساتھ بہت سے محاذوں پر اتنا کام کیا گیا ہے۔

14. حفاظتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے ہمیں 5G  تکنیک کا ہمیں اچھے سے استعمال کرنا ہوگا۔
15۔جدید اینٹلی جنس  ایجنسی کا بنیادی اصول "جانے کی ضرورت" نہیں بلکہ "شیئر کرنے کا فرض" ہونا چاہئے ل۔کیونکہ جب تک نقط نظر تبدیل نہیں ہوگا،ہمیں کامیابی نہیں ملے گی۔


16. ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ ہمیں انسانی ذہانت کے استعمال پر بھی یکساں زور دینا چاہیے۔
17. یہ کانفرنسیں نوجوان افسران کو قومی سلامتی کے مسائل کی گہرائی سے سمجھنے میں مدد کرتی ہیں۔


18. گزشتہ دو دنوں میں غور و فکر کے لیے منتخب کیے گئے سیشن متعلقہ اور اہم تھے۔یہ دودنوں میں ہم نے درج ذیل مختلف موضوعات پر گفتگو کی۔
‏L. کاؤنٹر ٹیرر اور کاؤنٹر ریڈیکلائزیشن
ماؤسٹ اوور گراؤنڈ اور فرنٹ آرگنائزیشن کرپٹو کرنسی کے چیلینجیز


‏iv‏ انسداد ڈرون ٹیکنالوجی میں ہم سائبر اور سوشل میڈیا کی نگرانی جزائر، بندرگاہوں کی حفاظت
‏VIL 5G ٹیکنالوجی کی وجہ سے ابھرتے ہوئے چیلینجیز


سرحدی علاقوں میں آبادیاتی تبدیلیاں اور بڑھتی ہوئی بنیاد پرستی
‏ix منشیات کی اسمگلنگ
19. مندوبین نے سیکورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اہم تجاویز دیں۔ خصوصی شعبوں کے جدید ترین سطح کے افسران اور ماہرین نے بھی اپنی تجاویز دیں۔ وزیر داخلہ نے مجوزہ حل کو پوری وابستگی کے ساتھ نافذ کرنے کی بات کی۔


20. کانفرنس میں شری اجے کمار مشرا، وزیر مملکت برائے داخلہ جناب نشیدھ پرمانک، وزیر مملکت برائے داخلہ، CAPFS، CPOS اور مختلف مرکزی ایجنسیوں کے سربراہان اور ریاستوں کے پولیس ڈائریکٹر جنرلز نے شرکت کی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad