بحرین: اسرائیلی سفیر سے مصافحہ نہ کرنے پر وزیر ثقافت کو عہدے سے برطرف کر دیا گیا!
تصویر گوگل سے لی گئی ہےتصویر گوگل سے لی گئی ہے
شیخہ مائی بنت محمد الخلیفہ کو امریکی سفیر کے گھر پر اسرائیلی سفیر سے مصافحہ نہ کرنے کے پاداش میں برطرف کر دیا گیا تھا۔
دوحہ نیوز نے رپورٹ کیا ہیکہ بحرین کی اتھارٹی برائے ثقافت اور نوادرات کی سربراہ کو اس ماہ کے شروع میں ملک کی اسرائیلی سفیر سے مصافحہ کرنے سے انکار کرنے پر ان کو عہدے سے برطرف کر دیا گیا تھا۔
شیخہ مائی بنت محمد الخلیفہ، جو اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی مخالفت کے لیے مشہور تھیں، لیکن عہدے سے برطرفی کا معاملہ 16 جون کو بحرین میں امریکی سفیر اسٹیفن بنڈی کے گھر پر پیش آیا۔
بہت سے سفیر اور اہلکار بونڈی کے گھر پر انکے والد کی موت کی تعزیت پر جمع ہوئے تھے۔
اس تقریب کے دوران، مبینہ طور پر شیخہ مائی کا اسرائیلی سفیر سے تعارف کرایا گیا لیکن انہوں نے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا، جسے سیاسی طور پر ایک غیر مہذب عمل سمجھا جاتا ہے رپورٹس کے مطابق شیخہ مائی امریکی سفیر کے گھر سے نکلی اور درخواست کی کہ میموریل پر ان کی تصاویر شائع نہ کی جائیں۔
کچھ دن بعد، شاہ حمد بن عیسیٰ نے اعلان کیا کہ شیخ خلیفہ بن احمد بن عبداللہ الخلیفہ کو بحرین اتھارٹی برائے ثقافت اور نوادرات کا نیا صدر مقرر کیا گیا ہے۔
شیخہ مائی، جو شیخ ابراہیم سینٹر فار کلچر اینڈ ریسرچ کی سربراہ بھی ہیں، اطلاعات کے مطابق اعلان کے وقت شیخہ ملک سے باہر تھیں۔ پچھلے سال، شیخہ مائی نے مرکز میں صیہونیت مخالف پروفیسر اور مصنف الان پاپے کی میزبانی کی، ایک سمپوزیم جس پر تنقید کی گئی تھیں، اسے معمول پر لانے کی کوششوں کو "ایک دھچکا" قرار دیا گیا تھا۔
بحرین اور متحدہ عرب امارات نے ستمبر 2020 میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے آخری مہینوں کے دوران امریکی ثالثی میں ہونے والے معاہدے میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لایا تھا۔ مراکش اور سوڈان نے کچھ دیر بعد اس کی پیروی کی۔
ان ممالک نے اس سے قبل فلسطین پر اسرائیل کے قبضے کی مخالفت میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
یہ مضمون فرانسیسی میں مڈل ایسٹ آئی کے فرانسیسی ایڈیشن پر دستیاب ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں