لکھنؤ کے لولو مال میں نماز پڑھنے پر ہندو مہاسبھا نے جتایا اعتراض !
اترپردیش ۔(یو این اے نیوز 14جولائی 2022) :لکھنؤ کے لولو مال میں کچھ لوگ نماز پڑھ رہے ہیں، لولو مال میں نماز پڑھنے کا ویڈیو وائرل ہونے پر ہندو تنظیمیں ناراض ہوگئیں ہیں۔ مال کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ انہیں اس وائرل ویڈیو کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے جبکہ ہندو تنظیمیں کارروائی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
لولو مال ہندوستان کا سب سے بڑا ہائپر مارکیٹ ہے جو 2.2 ملین مربع فٹ میں بنایا گیا ہے۔
یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کچھ دن پہلے لکھنؤ کو اس کا سب سے بڑا مال دیا تھا۔ لولو مال کا افتتاح بڑے جوش و خروش کے ساتھ ہوا۔ لیکن اب اسی مال میں نماز ادا کی جا رہی ہے۔ لوگ زمین پر بیٹھ کر نماز پڑھ رہے ہیں۔ اس کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔
وائرل ویڈیو میں 6 سے 7 لوگ زمین پر بیٹھ کر نماز پڑھ رہے ہیں۔ جب سے یہ ویڈیو وائرل ہوا ہے، سوال اٹھ رہے ہیں کہ کوئی مال میں مذہبی سرگرمیوں میں ملوث کیسے ہوسکتا ہے۔ اس پر لولو مال کی جانب سے وضاحت سامنے آئی ہے۔ کہا گیا ہے کہ ہمیں اس ویڈیو کا کوئی اندازہ نہیں ہے۔ ہم ان لوگوں کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم مال کے اندر اس کی بالکل اجازت نہیں دیتے۔
لیکن اب جب لولو مال میں نماز پڑھی گئی ہے، ہندو تنظیموں نے اسے بڑا مسئلہ بنا دیا ہے۔ ہندو مہاسبھا کے مطابق لولو مال ماضی میں بھی اس طرح کے تنازعات میں رہا ہے۔ تنظیم کے رہنما شیشیر چترویدی کا کہنا ہے کہ لولو مال اب اپنا اصلی رنگ دکھا رہا ہے۔ یہ مال پہلے بھی اسی طرح کے کارناموں کی وجہ سے خبروں میں رہا ہے۔ اب یوپی میں بھی وہی کر رہے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں