عقل مندوں نے فرمایا ہے کہ ان عورتوں سے نکاح نہیں کرنا چاہیے (1) جوعورت ہر وقت کراہتی ہو اور آہ آہ کرتی رہتی ہو اور اپنا سر پٹی سے باندھے رہے یعنی مستقل بیمار رہے تو اس کے نکاح میں برکت نہیں ہوتی۔
(2) وہ عورت جواکثر احسان جتانے والی ہو۔
(3) وہ عورت جو اپنے پہلے شوہر پر فریفتہ ہوتو ایسی عورت سے بھی بچنا چاہیے۔
(4) وہ عورت جوا کثر بناؤ سنگھار کی دیوانی بنی رہتی ہو۔
(5) وہ عورت جو منہ پھٹ بکواس کرنے والی ہو۔
(6) جوان مرد کو بوڑھی عورت سے شادی(مباشرت)نہیں کرنی چاہیے،کیوں کہ اس سے مباشرت زہر قاتل ہے بوڑھی عورتوں سےمباشرت کرنے سے کمزوری پیدا ہوتی ہے۔
عقل مندوں نے فرمایا ہے کہ جوان بیوی سے مباشرت کرنے سے جان پیدا ہوتی ہے اور جب وہ بوڑھی ہو جاتی ہے تو مضر ثابت ہوتی ہے۔
کس عورت سے شادی کرنی چاہیے:
شادی میں ایسی عورت کا انتخاب کرنا چاہیے جو دین ومذہب میں نیکی میں شوہر سے اونچی ہو۔ یعنی دین داری میں اونچی ہو۔ خواہ مالداری سے نیچے ہو (غریب ہو ) اور بہتر ہے کہ
لڑ کی گول چہرے کی ہوتو زیادہ اچھا ہے لیکن ضروری نہیں ہے۔ گول چہرے لیے چہرے سب ایک ہی اللہ تعالی کے پیدا کئے ہوئے ہیں ۔ گول چہرے کا پوشیدہ راز میں لکھنے سے مجبور ہوں۔
لڑ کی دور خاندان کی ہوتو زیادہ بہتر ہے اس لئے کہ بزرگوں نے بتایا ہے کہ قریب خاندان یعنی چاچا،تاؤ ، پھوپھو، ماموں ،خالو وغیرہ وغیرہ ان کی آپس کی رشتہ داریوں میں محبت وکشش کم ہوتی ہے ۔ اور اولا عقل میں اور صحت میں کمزور ہوتی ہے۔ اور جہاں تک ہو سکے رشتہ دار سے دور خاندان یا مقام کی ہوایسی رشتہ داری میں محبت وکشش زیادہ ہوتی ہے نااتفاقیاں کم پیدا ہوتی ہیں۔
اولاد زیادہ ہونہار سمجھ بوجھ رکھنے والی پیدا ہوتی ہے۔
حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ایسی عورتوں سے نکاح کرو جس سے بچے زیادہ پیدا ہوتے ہوں شادی سے پہلے تو اس کا علم نہیں ہوسکتا کہ اس عورت سے بچے زیادہ
پیدا ہو سکتے ہیں یا نہیں؟ تو ایسی عورت کے لئے بس یہ دیکھا جائے کہ نکاح میں آنے والی لڑکی کی بہنوں کی اولاد یا اس کی بہنیں کتنی ہیں یا اس کے بھائیوں کی اولادکتنی ہیں اگر ان کی اولاد میں زیادہ ہیں تو امید کرو کہ اس لڑکی سے بھی اولاد زیادہ ہوسکتی ہے۔
جس لڑکی سے شادی کرنی ہے وہ بانجھ نہ ہو۔بانجھ وہ عورت کہلاتی ہے جس میں بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت نہ ہو ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ گھر کے کونہ میں بوریہ(چٹائی ) اس عورت سےزیادہ بہتر ہے جو بانجھ ہو۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں