تازہ ترین

پیر، 20 دسمبر، 2021

مالیگاؤں قومی اردو کتاب میلے کا دوسرا دن:شائقینِ زبان و ادب میں غیر معمولی جوش و خروش

’آن لائن تعلیم و اردو‘ اور ’انفارمیشن ٹکنالوجی و اردو‘ پر مذاکرے کا انعقاد، دو کتابوں کا اجرا 

مالیگاؤں:قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے زیر اہتمام مالیگاؤں میں جاری قومی اردو کتاب میلہ آب و تاب سے جاری ہے اور مالیگاؤں و مہاراشٹر کے محبانِ اردو اس میلے سے خاطر خواہ استفادہ کر رہے ہیں۔ آج میلے کے دوسرے دن جہاں سیکڑوں شائقین علم و ادب نے مختلف موضوعات پر مشتمل سیکڑوں کتابوں کی خریداری کی،وہیں اس موقعے پر دو مختلف نشستوں میں ’آن لائن تدریس اور اردو‘ اور’انفارمیشن ٹکنالوجی اور اردو‘ کے موضوعات پر پینل ڈسکشنز کا انعقاد عمل میں آیا۔ ساتھ ہی دونوں  مجلسوں میں دو کتابوں کا اجرا بھی کیا گیا۔



’آن لائن تدریس اور اردو‘ کے عنوان سے منعقدہ مذاکرے میں حصہ لیتے ہوئے مذاکرہ کاروں نے خاص طورپر کورونا اور لاک ڈاؤن کے دوران پیدا ہونے والی صورتحال میں آن لائن تدریس  کے مختلف پہلووں پر گفتگو کرتے ہوئے خاص اردو تدریس کے حوالے سے درپیش مشکلات اور چیلنجز پر تبادلۂ خیال کیا۔مقررین نے کہا کہ  اردو زبان کی  آن لائن تدریس کی سمت میں مختلف اداروں نے اہم پیش رفت کی ہے،مگر اس حوالے سے کچھ اہم پہلو ایسے ہیں،جن پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے ادارہ جاتی سطح پر  منظم کوشش کرنی ہوگی۔مقررین نے اس بات پر اطمینان کا بھی اظہار کیا کہ اردو کے اساتذہ اور نئی نسل سے تعلق رکھنے والے ٹکنالوجی کے ماہرین اردو کی آن لائن تدریس  کو بہتر سے بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔


اس مذاکرے میں جناب راشداختر فیض احمد کی کتاب ’فریکوئنٹلی یوزڈ انگلش سینٹینسز‘ کا اجرا  بھی عمل میں آیا۔ جناب امین ساغر نے کتاب  اور صاحبِ کتاب کا تعارف پیش کیا، جبکہ مذاکرے میں بال بھارتی کے رکن جناب ظفر عابد، جناب اشفاق لعل، جناب عارف انجم،جناب اعجاز صدیقی،جناب آصف فیضی،جناب مشتاق احمد مشتاق نے شرکت کی، مجلس کی صدارت  مالیگاؤں سوسائٹی آف ایجوکیشن کے صدر یسین درگاہی  نے کی۔


دوسرے  مذاکرے کا عنوان’انفارمیشن ٹکنالوجی اور اردو‘ تھا،اس موقعے پر ڈاکٹر خلیل الدین کیماندار کی تصنیف ’نقوشِ حرم‘ کا اجرا عمل میں آیا۔ ڈاکٹر ندوی،ڈاکٹر سعید فارانی اور مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے کتاب اور صاحبِ کتاب پر گفتگو کی۔ مذاکرے میں پروفیسر رضوان امان اللہ خان،جناب رفیق مومن،جناب طاہر انجم صدیقی،جناب شکیل جمیل حسن،جناب فرید فارانی،پروفیسر عبدالقدیر،جناب وسیم احمد،جناب شمویل ویگا وغیرہ نے حصہ لیا۔جناب امتیاز رفیق نے اس مذاکرے کی نظامت کی۔ مذاکرے کے شرکا نے اردو زبان کو ٹکنالوجی سے مربوط کرنے کے سلسلے میں نئے امکانات کی جستجو اور اس سلسلے میں درپیش مسائل سے کماحقہ نمٹنے کے طریقوں پر غور و خوض کیا۔ انھوں نے  ملک کی مختلف لائبریریوں میں موجود اہم اور نایاب اردو کتابوں کے ڈیجیٹلائز کیے جانے اور اردو مواد کو انٹرنیٹ پر زیادہ سے زیادہ فراہم کیے جانے کی وکالت کی۔ 


انھوں نے زور دیا کہ اردو زبان و مواد کو یونی کوڈ ورژن میں قابلِ رسائی بنانا نہایت اہم اور ضروری ہے۔ اس مجلس کی صدارت معروف صحافی اور ممبئی اردو نیوز کے ایڈیٹر جناب شکیل رشید نے کی۔انھوں نے اپنی صدارتی تقریر میں کہا کہ جدید ٹکنالوجی نے اردو کے لیے بہت سی آسانیاں پیدا کی ہیں،مگر ساتھ ہی کئی سطحوں پر مشکلات بھی درپیش ہیں،جنھیں دور کرنا ضروری ہے۔


انھوں نے آئی ٹی ماہرین سے اپیل کی کہ وہ  بطور خاص انٹرنیٹ پر اردو ترجمے اورانٹرنیٹ و سوشل میڈیا پر کی جانے والی زبان و بیان کی خامیوں کو دور کرنے کے طریقوں پر غور کریں اور ان کا حل پیش کرنے کی سمت میں ضروری اقدام کیا جائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad